ہائیکورٹ نے ڈاکٹرز سے ایڈہاک الا¶نس واپس لینے کے حکم پر عملدرآمد روک دیا

ملتان (سپیشل رپورٹر) لاہورہائیکورٹ ملتان بنچ نے ڈاکٹروں سے ایڈھاک الاو¿نس واپس لینے کے احکامات پر عمل درآمد روکتے ہوئے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل کو رپورٹ اورشق وار جواب یکم مارچ تک پیش کرنے کا حکم دیا ہے فاضل عدالت میں لیہ کے مختلف ہسپتالوں میں تعینات ڈاکٹروں تصور حسین ،صائمہ بتول،محمد امین،رفعت سلیم،شاہد منصور علوی، حنا مشتاق،اعظم وڑائچ،خالد محمود،تفسیر احمد،محمد نعیم اور محمد مزمل کریم نے درخواست دائر کی تھی کہ درخواست گزاران گریڈ 17 میں تعینات ہوئے اس ضمن میں اکتوبر 2015ء کی تنخواہ ملی تو اس میں بہت بڑی رقم کم تھی جس پر ڈسٹرکٹ اکاو¿نٹس آفیسر لیہ سے رابطہ کیا تو زبانی طور پر بتایا گیا کہ انھیں تنخواہ کا 50 فیصد ہیلتھ سیکٹر ریفارمز الاو¿نس اور ہیلتھ پروفیشنل الاو¿نس سال 2010ءسے ادا کیا جارہا تھا جو واپس لے لیا گیا اور سابقہ ادا شدہ بھی واپس لیا جائے گا نیز اس پر سیکر ٹری فنانس نے بھی نوٹیفیکیشن جاری کر دیا ہے جو سراسر غیر قانونی ہے جس کو منسوخ کرنے کا حکم دیا جا ئے۔

ای پیپر دی نیشن