پاکستان ذمہ داری نبھائے، انتہا پسند سرگرمیوں کا خاتمہ کئے بغیر مذاکراتی عمل میں بڑی پیشرفت ممکن نہیں: بھارتی وزیر اعظم

Feb 27, 2016 | 19:09

ویب ڈیسک

 بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ پاکستان سمیت تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات کے خواہاں ہیں اور اس سلسلے میں حکومت اہم اقدامات بھی کر رہی ہے۔ ہندوستان ٹائمز کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں وزیر اعظم مودی نے کہاکہ جموں و کشمیر کے ساتھ ساتھ ملک کے امن و ترقی کو سبوتاژ کرنے کے لئے کئی عناصر سرگرم ہیں لیکن ایسے عناصر کو سختی کے ساتھ کچلنے کی ضرورت ہے۔ جموں کشمیر میں نئی حکومت قائم ہونے میں ہو رہی تاخیر کے بارے میں پی ڈی پی اور بی جے پی اتحاد کو ریاست اور ملک کے مفادات کے حق میں قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ دونوں جماعتوں کے درمیان اتحاد تاریخی ہے اور موجودہ سیاسی صورت حال کے تناظر میں یہ ریاست کی ترقی کے لئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک دشمن عناصر اس کوشش میں ہیں کہ بھارت کو کمزور کیا جائے لیکن ان کی کوشش کو ہر صورت ناکام بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان سمیت اپنے تمام پڑوسی ملکوں کے ساتھ ہمیشہ بہتر تعلقات کا متمنی ہے اور اس کے لئے کوششیں جاری ہیں جبکہ اس کے لئے مرکزی حکومت اقدامات کر رہی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ جب سے وہ اقتدار میں آئے تو انہوں نے کرسی سنبھالتے ہی سب سے پہلا کام یہ کیا کہ بھارت کے سبھی پڑوسی ملکوں کے ساتھ تعلقات بہتر بنیں اور مذاکراتی عمل کی بھی شروعات کی جائے۔ انہوں نے کہا ان کی یہ خواہش ہے کہ اسلام آباد کے ساتھ پرامن اور بہتر تعلقات رہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے پاکستان کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے اور بات چیت کا عمل شروع کرنے کے لئے کئی اقدامات اٹھائے ہیں جبکہ حال ہی میں انہوں نے اپنے سیکرٹری خارجہ کو پاکستان اسی مقصد سے بھیجا۔ وزیر اعظم نے کہا بہتر تعلقات کے لئے یہ لازمی ہے کہ پرامن اور خوشگوار ماحول تیار کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو بھی اپنی ذمہ داری نبھانی چاہئے اور اس کے لئے ہر طرح کی انتہا پسندی کی سرگرمیوں کو مکمل طور ختم کرنا چاہئے۔ انہوں نے واضح کیا کہ جب تک سرحد پار کی بھارت مخالف تمام انتہا پسند سرگرمیوں کا خاتمہ نہیں ہو گا تب تک بہتر تعلقات اور جامع مذاکراتی عمل میں کوئی بڑی پیش رفت نہیں ہو سکتی۔

مزیدخبریں