لاہور/ اسلام آباد/ کراچی (نامہ نگاران+ نیوز ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) ملک بھر میں مشتبہ افراد کے خلاف آپریشن تیز کر دیا گیا۔ مزید سینکڑوں افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔ ماڈل ٹائون میں پولیس نے گھر گھر جا کر کرایہ داروں کے کوائف چیک کئے، 15 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا۔ بہاولنگر سے دو افغان باشندوں سمیت 22 مشکوک افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ چنیوٹ سے 79 مشکوک افراد کو حراست میں لیا گیا۔ بھکر سے 53 مشتبہ افراد گرفتار کیے گئے۔ سرگودھا سے بھی 9 مشکوک افراد حراست میں لے کر خفیہ مقام پر منتقل کئے گئے۔ نارروال میں افغان باشندہ جعلی شناختی کارڈ برآمد ہونے پر گرفتار، کراچی میں سرچ آپریشن کے دوران 12 افغانی اور ازبک باشندوں سمیت 70 سے زائد مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ پشاور میں 27 مشتبہ افراد کو گرفتار کر کے غیرقانونی اسلحہ بھی بر آمد کر لیا۔ لیہ میں 20 مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر اسلحہ برآمد کر لیا گیا۔ کوئٹہ میں ایف سی کی خالی چیک پوسٹ سے 8 کلو وزنی بم برآمد، بم ڈسپوزل سکواڈ نے ناکارہ بنا دیا۔ ہنگو میں 5 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ جھنگ سے نامہ نگار کے مطابق دو افغان مہاجرین کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔ بھکر سے نامہ نگار کے مطابق 6 افغان شہریوں سمیت 44 افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔ بھلوال سے نامہ نگار کے مطابق دس افراد کو شناخت نہ ہونے پر حراست میں لے لیا۔ وہاڑی سے نامہ نگار کے مطابق وہاڑی، بوریوالہ اور میلسی میں پولیس کا بیک وقت سرچ آپریشن کیا گیا۔ خانیوال سے 7 افراد گرفتار ہوئے۔ پولیس کے ذرائع کے مطابق اپریشن میں 45 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا۔ بی بی سی کے مطابق بنوں اور چارسدہ کے تنگی سرکل کے علاقے سے 81 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ لکی مروت کے گاؤں سرائے نورنگ میں سکیورٹی فورسز کی ایک مشترکہ کارروائی کے دوران اشتہاریوں سمیت 120 افراد گرفتار کر لیے گئے۔ اوکاڑہ میں بھی چھاپہ مار کر آٹھ افغانی باشندوں کو حراست میں لے لیا گیا، جب کہ لیّہ سے 22 افراد پکڑے گئے۔ بلوچستان کے چاغی ضلع میں بھی سکیورٹی آپریشن ہوا جس کے دوران دالبندین قصبے میں بغیر دستاویزات کے رہنے والے چار افغان شہریوں کو حراست میں لے لیا۔ سیالکوٹ سے نامہ نگار کے مطابق دو افغانیوں سلیم اور افتخار کو گرفتار کر لیا گیا۔ دریں اثنا قانون نافذ کرنے والے اداروں نے قذافی سٹیڈیم اور اس سے ملحقہ علاقوں میں روزانہ کی بنیاد پر سرچ آپریشن کا فیصلہ کیا ہے۔ گزشتہ روز سرچ آپریشن میں بائیومیٹرک مشینوں کی مدد سے شہریوں کے کوائف چیک کئے گئے۔ ذرائع کے مطابق قذافی سٹیڈیم میں 5 مارچ تک پی ایس ایل کے فائنل کے انعقاد تک روزانہ سرچ اینڈ سویپ آپریشن کا سلسلہ جاری رہے گا۔ آپریشن رد الفساد کے تحت پاک فوج کی شمالی وزیرستان میں کارروائی کے دوران دہشت گرد بڑی تعداد میں اسلحہ اور بارود چھوڑ کر فرار ہو گئے۔ پاک فوج نے اسلحہ قبضے میں لے لیا۔ قصور سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق نیشنل ایکشن پلان کے تحت قصور پولیس کا ضلع بھر میںگرینڈ سرچ آپریشن، 15مشتبہ افراد سمیت 57 ملزمان گرفتار کر لئے گئے۔ بھاری مقدار میں منشیات اور ناجائز اسلحہ برآمد کرلیا گیا۔ مصطفی آباد/للیانی سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق پولیس تھانہ مصطفی آباد کے سرچ آپریشن میں 200 گھروں اور 250 افراد کو چیک کیا گیا۔ پولیس نے نواب شاہ میں کارروائی کرکے 37 افغان باشندوں کو گرفتار کر لیا۔ راولپنڈی میں آپریشن ردالفساد کے دوران 15 مشتبہ افراد پکڑے گئے۔ لاری اڈا لاہور کے علاقے میں گریٹر اقبال پارک اور بس سٹینڈ پر پولیس نے سخت ناکہ بندی کرتے ہوئے مشکوک بسوں اور دیگر ٹرانسپورٹ کی بھی تلاشی لی۔ 2 مشکوک افراد کو بھی حراست میں لیا۔ بعدازاں ورثاء کی جانب سے شناخت کرانے پر انہیں چھوڑ دیا گیا۔ لاہور کے مختلف علاقوں میں سرچ آپریشن کرتے ہوئے 24 مشکوک افراد کو شناختی کوائف مکمل نہ ہونے پر حراست میں لیتے ہوئے تفتیش کیلئے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا جبکہ دوسر ی جانب پارکوں، تفریح گاہوں سمیت حساس مقامات پر خفیہ نگرانی بھی کی گئی۔ بند روڈ، پٹھان کالونی، ضلعی کچہری، ساندہ، کچا راوی روڈ، شفیق آباد، سبزی منڈی راوی روڈ، بادامی باغ، لاری اڈا، ریلوے سٹیشن، مغلپورہ، ہربنس پورہ، گلبرگ، صدیق کالونی، چونگی امرسدھو، بہار کالونی، ٹائون شپ، ٹھوکر نیاز بیگ سمیت دیگر کئی علاقوں میں سر چ آپریشن کے دوران کرایہ داروں اور مشکوک افراد کے کوائف چیک کئے گئے۔ بچیانہ سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق خفیہ اداروں کی رپورٹ پر بچیانہ پولیس نے غیرقانونی طور پر مقیم 3 افغانی باشندے گرفتار کر لئے۔ شیخوپورہ سے نامہ نگار خصوصی کے مطابق ضلع بھر میں قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی طرف سے مشتبہ افراد کے علاوہ افغان بستیوں میں آپریشن جاری ہے۔ 20 افراد کو پکڑا گیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق موٹروے ون اور ٹو پر پاک فوج، رینجرز اور پولیس نے مشترکہ چیک پوسٹیں قائم کرلی ہیں جن کا مقصد سکیورٹی کو بہتر بنانا ہے، موٹروے ایم ون اور ایم ٹو پر سیکورٹی اور سرویلنس بڑھا دی گئی ہے، چیک پوسٹوں کا قیام آپریشن ردالفساد کا حصہ ہے۔دریں اثنا پاک فوج، رینجرز اور پولیس نے موٹروے ایم ون اور ایم ٹو پر مشترکہ چیک پوسٹیں قائم کر دیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق چیک پوسٹوں کا مقصد سکیورٹی اور نگرانی کو بہتر کرنا ہے۔ چیک پوسٹوں سے سکیورٹی اہلکار دہشت گردوں پر نظر رکھیں گے۔