عرفان اللہ مروت کایوٹرن پیپلز پارٹی میں شمولیت کے اعلان سے مکرگئے

Feb 27, 2017

کراچی (اسٹاف رپورٹر)سابق مسلم لیگی رہنماءعرفان اللہ مروت پیپلز پارٹی میں شمولیت کے اپنے اعلان سے ہی مکرگئے۔سابق وزیراعظم شہید بے نظیر بھٹو کی صاحبزادیوں بختاور بھٹوزرداری اورآصفہ بھٹوزرداری کی جانب سے سوشل میڈیا پر عرفان اللہ مروت کے حوالے سے جاری بیانات اور پی پی میں شمولیت کے حوالے سے رابطہ کرنے پر انہوں( عرفان اللہ مروت ) نے بتایا کہ وہ پیپلز پارٹی میں باقاعدہ شامل نہیں ہوئے ہیںمیری آصف علی زرداری سے ملاقات ہوئی ہے جس میں نے ان کو پیپلز پارٹی کے ساتھ مل کر چلنے کیلئے کہا ہے۔عرفان اللہ مروت نے کہا کہ بختاور اور آصفہ میری بیٹیوں کی طرح ہیں ایک گروپ نے ان کو بھڑکایا ہے اور میرے خلاف بیان دلوایا ہے اگر ایسا ہے تو زرداری صاحب کو خود جواب دینا چاہئے وہ فیصلہ کریں کہ میرے خلاف یہ بیان کس نے دلوایا ہے اس طرح کی خبریں چلوا کر آصف زرداری کی اتھارٹی کو چیلنج کیا گیا ہے۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ جو کچھ ہورہا ہے وہ ان کے حلقے سے تعلق رکھنے والا سینیٹر سعید غنی کروا رہا ہے۔جو میرے مقابلے میں آئندہ انتخابات میں الیکشن لڑنا چاہتا ہے۔آصف زرداری کی بیٹیوں کو ورغلایا گیا ہے۔مجھ پر الزامات عائد کیے گئے ہیں وہ غلط ہیں۔ ویناحیات کیس سے متعلق الزامات پر عرفان اللہ مروت نے کہا کہ ویناحیات کیس سے متعلق مجھ پر لگائے تمام الزامات جھوٹے ہیںاگر مجھ پر کوئی بھی کیس یا الزام ہے تو سامنے لایا جائے میں قانونی طور پر اس کا سامنا کروں گا۔انہوں نے کہا کہ وہ آصف زرداری سے کافی عرصے سے رابطے میں ہیں اور کئی ملاقاتیں ہوئی ہیں۔آصف علی زرداری سے حالیہ ملاقات میں پیپلز پارٹی کو مضبوط کرنے پر گفتگو ہوئی تھی۔اس ملاقات میں پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار نہیں کی ہے صرف پی پی کے ساتھ چلنے کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ علاج کیلئے بیرون ملک آئے ہیں۔اب واپسی پر تمام باتوں اور الزامات کا جواب دوں گا۔انہوں نے کہا کہ ان الزامات پر اتنا کہہ سکتا ہوں اب فیصلہ آصف علی زرداری نے کرنا ہے۔اس حوالے سے رابطہ کرنے پر سعید غنی نے میڈیا کو بتایا کہ عرفان اللہ مروت نے مجھ پر جو الزامات لگائے ہیں وہ بے بنیاد ہیںعرفان اللہ مروت کا ذہنی توازن خراب ہوگیا ہے ان کو علاج کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم شہید بے نظیر بھٹو کی صاحبزادیاں بختاور بھٹوزرداری اورآصفہ بھٹوزرداری سیاسی طور پر انتہائی بہتر فیصلوں کی صلاحیت رکھتی ہیں۔بلاوہ دونوں میرے کہنے پر کیوں بیان دیں گی۔میرا ان سے کوئی رابطہ نہیں ہے اور نہ ہی میں نے بختاور بھٹوزرداری اورآصفہ بھٹوزرداری کو عرفان اللہ مروت کے خلاف بھڑکایا ہے۔عرفان اللہ مروت غلط بیانی کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ پارٹی کے کارکن ہیں اور قیادت کے تمام فیصلوں پر عمل کے پاپند ہیںعرفان اللہ مروت پیپلز پارٹی میں شامل رکھا جائے یا نہیں اس کا فیصلہ میں نے نہیں پارٹی قیادت نے کرنا ہےانہوں نے کہا کہ عرفان اللہ مروت سے میری کئی ملاقاتیں ہوچکی ہیں اور انہوں نے مجھ سے خود کہا تھا کہ اب میں الیکشن نہیں لڑوں گا بلکہ وہ میری سپورٹ کریں گےبھلامیں ان کو الیکشن لڑنے سے روکنے والا کون ہوتا ہوں۔عرفان اللہ مروت کے معاملے پر پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات مولابخش چانڈیو نے میڈیا کو بتایا کہ عرفان اللہ مروت کے معاملے کا علم مجھے نہیں ہے اس لئے میں فوری اس معاملے پر تبصرہ نہیں کرسکتا ہوںآصفہ اور بختاور نے جو کہا اس کا احترام ہے جب تک پارٹی کا فیصلہ نہ آجائے عرفان مروت سے متعلق کچھ نہیں کہوں گاتوبہ کا دروازہ ہروقت کھلا رہتا ہے‘ پارٹی جب عرفان مروت سے متعلق لائحہ عمل طے کرے گی تو میڈیا کو آگاہ کروں گا۔واضح رہے کہ سابق مسلم لیگی رہنما عرفان اللہ مروت نے گذشتہ دنوں بلاول ہاو¿س میں پی پی پارلیمنٹیرین کے صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کے بعد میڈیاسے گفتگو میں پی پی میں شمولیت کا اعلان کیا تھا۔عرفان اللہ مروت کی پارٹی میں شمولیت سے متعلق پر آصف علی زرداری کی صاحبزادیوں نے بختاوربھٹوزرداری اور آصفہ بھٹوزرداری نے سوشل میڈیا کے ذریعے شدید تنقید اور تحفظات کا اظہار کیا تھاجس کے بعد عرفان اللہ مروت پی پی میں شمولیت کے اپنے ہی اعلان سے مکرگئے۔
عرفان اللہ مروت

مزیدخبریں