وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے پاکستان سپر لیگ کے دوسرے ایڈیشن کا فائنل میچ لاہور میں منعقد کرانے کی حتمی منظوری دے دی ہے۔ یہ میچ 5مارچ کو لاہور کے قذافی سٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔ وزیراعلیٰ پنجاب کے دفتر سے جاری مختصر بیان کے مطابق یہ فیصلہ شہباز شریف کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی برائے امن و امان کے اہم اجلاس میں کیا گیا۔ بیان میں کہا گیا ہے اجلاس کے دوران پاکستان سپر لیگ کے فائنل کے لاہور میں انعقاد کے معاملے کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور وزیر اعلی نے کابینہ کی کمیٹی برائے امن وامان اور دیگر صوبائی و وفاقی سکیورٹی اداروں کی مشاورت کے بعد یہ میچ منعقد کرنے کی منظوری دی۔ شہباز شریف نے فائنل میچ کے لئے بہترین انتظامات کرنے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اس موقع پر سو فیصد فول پروف سکیورٹی یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی۔ پاکستان میں شدت پسندی کی حالیہ نئی لہر کے دوران لاہور بھی ایک خودکش حملے کا نشانہ بن چکا ہے جس کے بعد یہاں پاکستان سپر لیگ کے فائنل کے انعقاد پر سوال کھڑے ہو گئے تھے۔ وزیراعظم نوازشریف بھی پی ایس ایل کا فائنل قذافی سٹیڈیم لاہور میں دیکھنے کے خواہش مند ہیں، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے وزیراعظم کو ٹیلی فون پر پی ایس ایل کی سکیورٹی کے بارے میں آگاہ کیا۔ بریفنگ کے بعد وزیراعظم نے پی ایس ایل فائنل لاہور میں کرانے کی اجازت دیدی، وزیراعظم نے ہدایت کی عوام کی جان و مال کے تحفظ کیلئے تمام اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔ وزارت داخلہ نے پی ایس ایل فائنل کےلئے غیر ملکی براڈ کاسٹرز کو ویزوں کی منظوری دیدی۔ وزیراعلیٰ شہباز شریف نے کہا ہے ہم نے مل کر پی ایس ایل کے فائنل میچ کو کامیاب بنانا ہے۔ ملک وقوم کے بہترین مفاد میں پاکستان سپر لیگ کا فائنل لاہور میں کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پی ایس ایل فائنل میچ کیلئے بہترین انتظامات کیے جائیں۔ قوم سے اپیل ہے فائنل میچ کامیاب بنانے کیلئے حکومت کی کاوشوں کا ساتھ دے۔ جبکہ چیئرمین تحریک انصاف اور کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان عمران خان نے کہا ہے پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں کرانے کا آئیڈیا پاگل پن ہے۔ بند سڑکوں اور سخت سکیورٹی سے کیا امن کا پیغام جائے گا۔ کوئی واقعہ ہوا تو 10 سال تک پاکستان میں کرکٹ نہیں ہو گی۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر قانون پنجاب رانا ثناءنے کہا پی ایس ایل سکیورٹی کے 5حصار میں ہوں گے، وزیراعلیٰ پنجاب نے تمام سکیورٹی حکام سے میٹنگز کی جس کے بعد فائنل لاہور میں کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ فائنل کا میزبان پاکستان کرکٹ بورڈ ہو گا، وزیراعلیٰ نے سکیورٹی پلان کی منظوری دی۔ رانا ثناءنے عمران خان کے بیان پر ردعمل میں کہا ہے پاگل خان پاگل پن کی باتیں کر رہا ہے۔ پوری قوم پی ایس ایل فائنل لاہور میں کرانے کا خیر مقدم کر رہی ہے پوری قوم نے دہشت گردوں کو پیغام دیا ہے ہم ڈرنے والے نہیں۔ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے پی ایس ایل کا فائنل دیکھنے لاہور جا رہا ہوں، عمران خان کا اتحادی ہوں، نہ جانا ان کا حق ہے، کسی نے پاس نہ دیا تو 5 سو روپے والا ٹکٹ لے کر فائنل دیکھوں گا۔ عوامی آدمی ہوں، عوامی ٹکٹ لے کر میچ دیکھوں گا، میں تو گلی ڈنڈے کا پلیئر ہوں۔ عمران خان نے فائنل کیلئے جو بہتر سمجھا وہ کہا ہے۔ فائنل سے متعلق میرا اپنا فیصلہ ہے، عمران خان کا اپنا ہے۔ میرا خیال ہے رسک ہے لیکن لوگوں کو خوشیاں ملنی چاہئیں۔ لاہور والے آنکھیں، کان کھلے رکھیں۔ پی ایس ایل کے آرگنائزر نجم سیٹھی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے پاکستان سپر لیگ کا فائنل عزم کے مطابق لاہور میں ہونے جا رہا ہے، فائنل لاہور میں ہونے کے بعد کرکٹ پاکستان میں واپس آئے گی، ہم کسی دباﺅ میں نہیں آئیں گے۔ دہشت گردی کا مقابلہ کریں گے، عوام کی خواہش کے مطابق پی ایس ایل فائنل لاہور میں ہو رہا ہے۔ پاکستانی قوم کا عزم ہے ہم دہشت گردوں سے بلیک میل نہیں ہوں گے۔ آٹھ ملکوں اور آئی سی سی کے سکیورٹی انچارجز پاکستان آئیں گے۔ اسی سال انٹرنیشنل ٹیمیں بھی پاکستان آئیں گی۔ آج سے پی ایس ایل کے ٹکٹ ملنے شروع ہو جائیں گے، ٹکٹوں کی آن لائن فروخت آج سے شروع ہو گی، آﺅٹ لیٹس پر ٹکٹوں کی فروخت کل سے شروع ہو جائے گی۔ اللہ کرے تمام غیر ملکی کھلاڑی آنے کو تیار ہو جائیں۔ نہ ہوئے تو متبادل لیں گے، پی ایس ایل میرا نہیں آپ کا اثاثہ ہے۔ انشاءاللہ غیر ملکی کھلاڑی آئیں گے کوئی کھلاڑی ٹیم سے نکلتا ہے تو ہماری تیاری مکمل ہے۔ دبئی جا کر غیر ملکی کھلاڑیوں سے بات چیت کروں گا، پی ایس ایل فائنل کی ٹکٹوں کی مختلف قیمتیں ہیں۔ ٹکٹوں کی قیمت 500 روپے، 4 ہزار، 8 ہزار، 12 ہزار روپے ہے۔ ذرائع کے مطابق نشتر سپورٹس کمپلیکس کو سکیورٹی کے باعث آج سے سیل کر دیا جائے گا۔ نشتر سپورٹس کمپلیکس میں عام ٹریفک کا داخلہ بھی بند کر دیا جائے گا۔ قذافی سٹیڈیم کے باہر قائم دکانیں، ہوٹلز بھی آج سے پی ایس ایل کا فائنل ختم ہونے تک بند رہیں گے، سکیورٹی ادارے روزانہ نشتر سپورٹس کمپلیکس میں سرچنگ کا عمل جاری رکھیں گے۔