اسلام آباد(نا مہ نگار ) انسداد دہشت گردی عدالت نے پی ٹی وی، پارلیمنٹ حملہ اور ایس ایس پی عصمت اللہ جونیجو تشدد سمیت 4مقدمات میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی آئندہ سماعت پر حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی جبکہ حاضری سے مستقل استثنیٰ اور بریت کی درخواست پر استغاثہ کو نوٹس جاری کر تے ہوئے سماعت 13مارچ تک ملتوی کردی۔ سماعت شروع ہوئی تو پی ٹی آئی چیئرمین کمرہ عدالت میں موجود نہیں تھے جس پر سماعت میں 10 بجے تک کا وقفہ کردیا گیا۔ دوبارہ آغاز پر عمران خان اور انکے وکیل بابر اعوان پیش ہوئے۔ اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت میں عمران خان کے خلاف 4مقدمات زیر سماعت ہیں جن میں پی ٹی وی اور پارلیمنٹ حملہ کیس سمیت سابق ایس ایس پی اسلام آباد عصمت اللہ جونیجو پر تشدد کا کیس بھی شامل ہے۔ ادھر عمران خان نے کہا ہے کہ شہباز شریف کی پانامہ لیکس اب منظرعام پر آئی ہیں۔ کیپٹل کنسٹرکشن نامی کمپنی کے سربراہ فیصل سبحان نے ملتان میٹرو منصوبے میں کرپشن کی تحقیقات کرنے والے چینی حکام کے سامنے اعتراف بھی کیا اور بتایا کہ شہباز شریف اور ان کے خاندان نے بیرون ملک اکائونٹس میں بھاری کمیشن منتقل کیا۔ فیصل سبحان کی گمشدگی کی عدالتی تحقیقات کی جائیں، اربوں روپے مالیت کے ان منصوبوں کو خفیہ تجوریوں میں چھپائے رکھنا ناقابل قبول ہے۔ میں فیصل سبحان کی گمشدگی کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہوں اور میری سپریم کورٹ سے استدعا ہے کہ میٹرو اور اورنج لائن منصوبوں کے معاہدے بھی قوم کے سامنے لائے جائیں۔ پنجاب کی نوکرشاہی کا کردار بے نقاب ہوچکا ہے۔ نواز شریف اور شہباز شریف دونوں مال بنانے میں لگے ہیں۔ نواز شریف پانامہ کیس میں پکڑے گئے۔ شہباز شریف کو چین کے ایس ای سی پی نے پکڑا ہے۔ چین کی ایس ای سی پی کے وفد نے فیصل سبحان کا انٹرویو کیا تھا۔ فیصل سبحان نے ٹیم کو بتایا کہ ملتان میٹرو کا پیسہ شریف خاندان کے پاس جاتا ہے۔ کمپنی کا سب ای او غائب ہوگیا کیونکہ انہوں نے شریف فیملی کے خلاف گواہی دی تھی۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے بتایا کہ احد چیمہ کے لئے یہ اس لئے کھڑے ہوگئے کہ یہ سارے شہباز کے فرنٹ مین ہیں۔ شہباز شریف نے 9 سال میں 9 ہزار ارب روپے خرچ کئے۔ ملتان میٹرو بس اور اورنج ٹرین لاہور کا پیسہ شریف خاندان کو جارہا ہے، یہ بڑے منصوبوں کی رپورٹس پبلک نہیں کرتے اور معاہدے خفیہ رکھتے ہیں۔ اورنج ٹرین کا معاہدہ خفیہ کیوں ہے؟ نیب احد چیمہ پر 14 ارب روپے کے الزام کی تحقیقات کررہا ہے۔ ملتان میٹرو منصوبہ تو کم قیمت میں مکمل ہوگیا تھا لہٰذا اس کے پیسے شریف خاندان کو گئے تاہم اب یہ سوچیں کہ لاہور کے اورنج ٹرین منصوبے کا کتنا پیسہ شریف خاندان کو گیا ہوگا۔ سینٹ انتخابات کے لئے خیبر پی کے میں مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کے اتحاد کا علم نہیں ہے۔ مفروضوں پر بات نہیں کروں گا اور اس معاملے میں مکمل معلومات حاصل کرکے ہی اس حوالے سے بات کریں گے۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ خیبر پی کے نے عمران خان سے ملاقات کی اور مدارس کو قومی دھارے میں شامل کرنے کے حوالے سے حکومت کے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔ عمران خان نے کہا کہ مدارس میں پڑھنے والے 25 لاکھ سے زائد بچے ریاستی وسائل پر حق رکھتے ہیں، وقت آگیا ہے کہ تعلیمی نظام میں مدارس کے بچوں کو معقول جگہ اور مقام دیا جائے، پاکستان میں حکومتیں امیروں پر وسائل خرچ کررہی ہیں۔ غریب عوام اور ان کے بچوں کے بارے میں حکومتیں مجرمانہ طرزعمل کا اظہار کررہی ہیں۔ عمران خان کی زیر صدارت پارٹی کے پنجاب کے صدور کا اجلاس ہوا جس میں جہانگیر ترین، فواد چودھری، مراد سعید اور دیگر رہنما شریک ہوئے۔ پنجاب میںرکنیت سازی اور عوامی رابطہ مہم کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ آئندہ ماہ پنجاب کے مختلف شہروں میں جلسوں پر غور کیا۔ نواز شریف کی تضحیک آمیز مہم کا عوامی سطح پر جواب دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ کارکنوں کو ضلع اور تحصیل کی سطح پر متحرک کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔