’کشمیری مائیں بھٹک جانے والے بچوں سے ہتھیار پھنکوائیں ورنہ وہ مارے جائیں گے‘ جنرل ڈھلوں
انڈیا کے زیرِ انتظام کشمیر میں تعینات انڈین فوج کے کمانڈر نے کہا ہے کہ کشمیری مائیں اپنے بچوں کو ہتھیار ڈالنے پر مجبور کریں کیونکہ ہتھیار نہ پھینکنے والوں کا انجام موت ہے۔ انڈین فوج کی 15ویں کور کے کمانڈر لیفٹینٹ جنرل کے ایس ڈھلوں نے ایک نیوز کانفرنس کے دوران ٹی سکرین پر نمودار ہو کر یہ دعویٰ بھی کیا کہ پلوامہ حملے کے 100 گھنٹے کے اندر اندر اس کے منصوبہ سازوں کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔14 فروری کو کشمیر کے جنوبی ضلعے پلوامہ میں سنٹرل ریزرو پولیس فورس کے جوانوں کو لے جانے والی بس پر خودکش حملے میں 40 سے زیادہ اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔
جس کے بعد حریت قیادت کے خلاف کریک ڈاؤن کے نتیجے میں بی جے پی کے سیاسی عہدیدار محض پاکستان کے خلاف عسکری اقدامات کی دھمکیاں دیتے سنائی دے رہے ہیں۔ جبکہ لیفٹینٹ جنرل کے ایس ڈھلوں نے صحافیوں کے سامنے سیاسی بیان داغتے ہوئے کشمیری ماؤں سے اپیل کی کہ وہ اپنے ’گمراہ ہو جانے والے‘ بیٹوں سے کہیں کہ وہ ہتھیار ڈال دیں ورنہ انھیں مار دیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’میں کشمیری ماؤں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنے بچوں کو سرینڈر کروائیں ورنہ انھیں مار دیا جائے گا۔ بچوں کے پرورش میں ماں کا ایک اہم کردار ہوتا ہے۔ آپ اپنے بیٹوں کو بتا دیں کہ وہ واپس آ جائیں ورنہ مارے جائیں گے۔‘ان کا کہنا تھا کہ ’جو بندوق اٹھائے گا، ہلاک ہو جائے گا۔‘پلوامہ حملے کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ ’14 فروری جیسا حملہ پہلے کبھی نہیں ہوا۔ اس کی تحقیقات جاری ہیں اور ایسی بہت سی معلومات ہیں جو شیئر نہیں کی جا سکتیں۔ دوسری طرف بھارتی انتہا پسند قیادت کی شہ پر مسلم آبادی والے علاقوں میں مشتعل ہندو حملے کر کے املاک اور گاڑیوں کو نذرِ آتش کر تے رہے ۔ جموں کے علاوہ انڈیا کے دیگر علاقوں میں بھی پاکستان مخالف نعرے بازی کروائی گئی۔ اس دوران متعدد شہروں میں کالجوں اور دیگر تعلیمی و تربیتی اداروں میں کشمیری طلبا کو بھی ہراساں کیا گیا ۔
( بی بی سی اردو سروس، سری نگر )