مصر میں مزید 9نوجوانوں کوپھانسی، آئی یو ایم ایس کی شدید مذمت

استنبول(صباح نیوز)مصری حکام نے مزید نونوجوانووں کوپھانسی دے دی، مسلم علماء کیلئے بین الاقوامی یونین( آئی یو ایم ایس) نے ان نوجوانوں کی بلاجوازپھانسیوںکی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ معصوم افراد کا قتل عام بھی گناہ کبیرہ میں شامل ہے،آئی یو ایم ایس کے سیکرٹری جنرل پروفیسر ڈاکٹر علی محی الدین القرادا غی اور آئی یو ایم ایس کے صدر پروفیسر ڈاکٹر احمد عبدالسلام الرئیسانی نے اپنے مشترکہ بیان میں مصری ججوں کے ان مقدمات کی سماعت کے طریقہ کار کی بھی مذمت کی ہے اور انہیں ان جوانوں کے قتل عام کا اصل زمہ قرارددے دیا ہے۔ آئی یو ایم ایس نے انسانی حقوق کی مقامی اور عالمی تنظیموں کے مصری حکام کی جانب سے دی گئی ان پھانسیوں پر اختیار کئے گئے اصولی موقف کی بھی تعریف کی ہے جنہوں نے ان بلاجواز پھانسیوں کی مذمت کی اور انہیں مسترد کیا ہے۔ ان تنظیموں میں انسانی حقوق کیلئے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر،ایمنسٹی انٹرنیشل،،ہیومن رائٹس واچ،تیونس ججوں کی انجمن،اور دیگر شامل ہیں، آئی یو ایم ایس نے خبر دار کیا ہے چند مذہبی اداروں کی جانب سے نا انصافی کو جواز بنانا بھی قتل اور گناہ میں شمولیت کی ایک شکل ہے۔آئی یو ایم ایس کے صدر اورسیکرٹری جنرل نے اپنے بیان میں قرآنی آیات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے جو کسی کو ناحق قتل کرتا ہے اللہ تعالیٰ اس کو سخت سزا دیتا ہے اور اس کی سزا جہنم ہے، ایک انسانیت کا قتل پوری انسانیت کے قتل کے برابر ہے۔

ای پیپر دی نیشن