لاہور(وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائی کورٹ نے ننکانہ میں نو مسلم لڑکی سے شادی کرنے والے جوڑے کو ہراساں کرنے کے خلاف درخواست پرسماعت 5 مارچ تک ملتوی کر دی۔ عدالت نے ننکانہ صاحب واقعہ پر سپیشل برانچ کی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر ڈی سی او اور ڈی پی او کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کاحکم دے دیا۔ عدالت نے دارالامان میں مدعی کو اسکی بیٹی سے ملاقات کی اجازت دے دی۔ درخواست گزار کا کہنا تھا کہ ننکانہ کی سکھ لڑکی کو مسلمان کر کے لاہور میں اس سے شادی کی۔ گورنر پنجاب نے صلح بھی کروائی۔لیکن اس کے باجود مسلسل ہراساں کیا جا رہا ہے۔ لڑکی دارالامان لاہور میں ہے۔ عدالت ہمیں تحفظ اور سیکورٹی فراہم کرنے کا حکم دے۔
ہائیکورٹ: ننکانہ شادی کیس میں ڈی سی ‘ ڈی پی او‘ 5 مارچ کو جواب طلب
Feb 27, 2020