لاہور (حافظ محمد عمران/نمائندہ سپورٹس) لاہور قلندرز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر عاطف رانا کا کہنا ہے کہ عاقب جاوید بہت محنت اور جانفشانی سے کام کرتے ہیں ہمیں ان کی حکمت عملی اور منصوبہ بندی میں کوئی جھول نظر نہیں آتا اگر ناکامی کا ملبہ ان پر گرایا جا رہا ہے تو محمد حفیظ، شاہین آفریدی کی اچھی کارکردگی کا کریڈٹ بھی انہیں ملنا چاہیے۔ کوچنگ سٹاف کی کارکردگی کے حوالے سے شائقین کرکٹ کا ردعمل اور سابق کرکٹرز کے رائے سن رہے ہیں لوگوں کے ردعمل کی قدر کرتے ہیں کیونکہ سب لاہور قلندرز کو کامیاب دیکھنا چاہتے ہیں لیکن تصویر کا دوسرا رخ یہ ہے کہ پہلے سال ہمارے کوچ پیڈی اپٹن تھے اس کے بعد بھی کوچز تبدیل ہوئے ہم انکی کارکردگی سے مطمئن ہیں۔ لاہور قلندرز ایک فرنچائز ہے ہمیں جب یہ محسوس ہوتا ہے کہ کوئی مطلوبہ معیار پر پورا نہیں اترتا تو اسے تبدیل کر دیا جاتا ہے۔ سہیل اختر نے متحدہ عرب امارات میں ہونے والے ٹورنامنٹ میں بحثیت کپتان کامیابی حاصل کی تھی اور یہ اب تک لاہور قلندرز کو ملنے والی واحد کامیابی ہے مستقبل کے پیش نظر ہم نے نہیں یہ ذمہ داری سونپی ہے وہ میدان میں سینئرز کے مشورے کے ساتھ فیصلے کرتے ہیں۔ محمد حفیظ، سلمان بٹ اور فخر زمان سمیت سب سے مشاورت کرتے ہیں امید ہے کہ سہیل اختر اس ذمہ داری کو اچھے طریقے سے نبھائیں گے۔ اسلام آباد یونائیٹڈ کے خلاف میچ میں شکست کے بعد شائقین کے شدید ردعمل سے واقف ہیں یہ قلندرز کے پرستاروں کی محبت ہے۔ یہ ایونٹ کا آغاز ہے۔ ہم پہلی مرتبہ اپنے ہوم گراؤنڈ پر کھیل رہے ہیں۔ دوسرا میچ بہت سنسنی خیز اور دلچسپ رہا اعصاب شکن مقابلے میں کوئی بھی ٹیم فتح حاصل کر سکتی تھی۔ کھلاڑیوں نے سو فیصد کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ شاہین، حارث اور شنواری میں سے کوئی بھی وکٹ حاصل کرتا تو میچ کا نتیجہ مختلف ہو سکتا تھا۔ لاہور قلندرز نے ہمیشہ شائقین کو تفریح فراہم کی ہے۔ اتنی بڑی تعداد میں کراوڈ کا سٹیڈیم آنے سے سپر لیگ کے برانڈ کو بہت فائدہ ہو گا یہی ہمارا مقصد ہے پی ایس ایل کی مقبولیت میں اضافہ کرنا اور شائقین کو سٹیڈیم تک لانا ہے۔