امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ایرانی رہبر اعلی علی خامنہ ای پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ ذمے داری قبول کرنے کے بجائے عوام سے مسلسل جھوٹ بول رہے ہیں۔ پومپیو کے مطابق حالیہ انتخابات کے بعد جس میں عوام کی ادنی ترین شرکت ریکارڈ کی گئی ، ایرانی حکمراں نظام اپنی قانونی حیثیت کھو چکا ہے۔جمعرات کے روز امریکی وزیر خارجہ نے اپنی سلسلہ وار ٹویٹس میں کہا کہ علی خامنہ ای نے یوکرین کے مسافر طیارے میں شہریوں کی ہلاکت اور ایرانیوں کی صحت کو درپیش اندرون ملک خطرات کی ذمے داری قبول کرنے کے بجائے مسلسل جھوٹ کا سہارا لے رکھا ہے۔پومپیو کا اشارہ ایرانی حکام کی جانب سے کرونا وائرس کے پھیلاؤ پر پردہ ڈالنے کی جانب تھا۔پومپیو کے نزدیک رہبر اعلی اپنی "انقلابی توسیع" کی خاطر ایرانی نوجوانوں کو انتہائی بے رحمی سے قربان کر رہے ہیں ،،، خواہ وہ عراق ، شام یا لبنان میں ہوں۔
یاد رہے کہ ایران نے گذشتہ اتوار کے روز اعلان کیا تھا کہ پارلیمانی انتخابات میں ووٹروں کا ٹرن آؤٹ 42% رہا۔ یہ 1979 میں خمینی کے انقلاب کے بعد اب تک کا کم ترین تناسب ہے۔ اس دوران ایرانی رہبر اعلی علی خامنہ ای نے بعض عناصر کو ایران کا دشمن قرار دیتے ہوئے ملامت کا نشانہ بنایا۔ خامنہ ای کے نزدیک ان عناصر نے رائے دہندگان کو ووٹنگ سے روکنے کے لیے کرونا وائرس کے خطرے کو بہت بڑا بنا دیا۔
ایران کے سرکاری ٹی وی نے وزیر داخلہ عبدالرضا رحمانی فضلی کے حوالے سے بتایا تھا کہ ایران میں جمعے کے روز ہونے والی پولنگ میں 5.8 کروڑ رجسٹرڈ ووٹروں میں سے 2.4 کروڑ نے ووٹ ڈالا۔