انٹارکٹیکا میں خوں رنگ برفباری سے لوگ خوفزدہ,تصاویر وائرل

انٹارکٹیکا میں برفباری کے بعد سڑک خون سے رنگ گئی جس کی تصاویر وائرل ہوگئیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق انٹارکٹیکا میں برفباری کے بعد سڑک خون سے رنگ گئی، سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ سرخ رنگ کی برف کم سورج کی روشنی کی عکاسی کرتی ہے اور تیزی سے پگھلنے کا سبب بنتی ہے۔سائنسدانوں کے مطابق آب و ہوا کی تبدیلی میں معاون ایک قسم کی وجہ سے یوکرائن کے ایک ریسرچ اسٹیشن پر برف کے اندھیرے نظر آتے جس نے خون کا سرخ رنگ اختیار کیا۔انٹارکٹیکا میں ورناڈسکی ریسرچ بیس میں کام کرنے والے سائنسدانوں نے اسے راسبیری برف کا نام دیا ہے۔انٹارکٹیکا کی وزارت کا کہنا ہے کہ اس طرح کی برف اپنے گہرے رنگ کی وجہ سے آب و ہوا کی تبدیلی میں بھی معاون ہے۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ سرخ رنگ کی برف سورج کی روشنی کی کم عکاسی کرتی ہے اور تیزی سے پگھلنے کا سبب بنتی ہے۔رپورٹ کے مطابق جب سردیوں میں سرد درجہ حرارت واپس آجاتا ہے تو طحالب جسے باضابطہ طور پر چلیومیڈوناس نیولیس کہا جاتا ہے غیرفعال ہوجاتا ہے اور سرخ رنگت ختم ہوجاتی ہے۔یوکرائن کی وزارت کے مطابق قدرتی رجحان جسے تربوز برف بھی کہا جاتا ہے اس کا اطلاق آرکٹک، الپس اور دیگر اونچی پہاڑی ماحولیات کے ساتھ ساتھ انٹارکٹیکا میں بھی دیکھا جاسکتا ہے۔

ای پیپر دی نیشن