اسلام آباد (نامہ نگار) قطر اور پاکستان کے درمیان ایل این جی کی قیمت میں کمی کا معاہدہ ہوگیا ہے جس سے پاکستان کو 316ملین ڈالر کی بچت ہوگی۔ قطری حکومت ایل این جی کی قیمت 11ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو سے کم کرکے9ڈالر کرنے پر رضامند ہوگئی ہے۔ جس سے پاکستان کو 316ملین ڈالر کے لگ بھگ رقم کی بچت ہو گی۔ اس حوالے سے معاہدہ کا ڈرافٹ تیار کر لیا گیا ہے۔ وزیر توانائی عمر ایوب اور قطر کے وزیر مملکت برائے توانائی سعد بن شرید القابی نے اسلام آباد میں ایوان وزیراعظم میں ہونے والی تقریب میں معاہدے پر دستخط کیے۔ وزیراعظم عمران خان بھی تقریب میں شریک تھے۔ معاہدے کے تحت قطر پاکستان کو 10سال کیلئے 3 ملین ٹن ایل این جی فراہم کریگا اور پرانی قیمت کے مقابلے میں نئے معاہدے میں پاکستان کو 316ملین ڈالر کی بچت ہوگی۔ قیمت کے حوالے سے ہر چار سال بعد اس معاہدے میں تجدید ہوسکے گی۔ معاون خصوصی ندیم بابر نے بتایا کہ ن لیگ دور سے ایل این جی 13.37فیصد پر مل رہی تھی لیکن اب نئے معاہدے کے تحت 10.2 فیصد پر ایل این جی لا رہے ہیں۔ قطر کے ساتھ ایل این جی کا 10 سالہ معاہدہ کیا ہے، معاہدے میں کافی ترامیم کی ہیں، قیمت کے حوالے سے 4سال بعد معاہدے کی تجدید ہوسکتی ہے، مہنگی ایل این جی کے معاہدوں کو 31فیصد سستے معاہدوں سے بدل رہے ہیں، معاہدے کے تحت قطر گیس کمپنی پاکستان کو پہلے سے 31 فیصد سستی ایل این جی فراہم کرے گی، یہ 10.2 فیصد پر ہے جو پرانے معاہدے سے 31 فیصد سستی ہے۔ جبکہ ہم دسمبر 2020 تک جو اسپاٹ میں ایل این جی خرید رہے تھے وہ اوسطا 11.90 فیصد پر مل رہی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت جو معاہدہ چل رہا ہے وہ 15 سال کا ہے جس میں 10 سال کے لیے قیمت فکس تھی۔ آئندہ سال جنوری سے نئے معاہدے کے تحت ہم جتنی ایل این جی لیں گے اگر یہ پرانی قیمت پر لی جائے تو سالانہ 31 کروڑ 60 لاکھ ڈالر زیادہ دینے پڑیں گے، جبکہ 10 سال میں 3 ارب ڈالر سے زائد کا فرق آئے گا۔ ایل این جی کے ماہانہ اوسطا 2 کارگو لینا شروع کریں گے اور تین سال کے عرصے میں یہ 4 کارگو تک چلا جائے گا۔ ایل این جی کے ہمارے دو پرانے معاہدوں میں سے ایک کی دسمبر میں مدت پوری ہوچکی ہے جو 13.37 فیصد پر تھا، جبکہ اگلا معاہدہ تقریبا 14 ماہ بعد ختم ہوجائے گا۔ ہم نے نئے معاہدے میں یہ بھی گنجائش رکھی ہے کہ اگر ہم رواں سال کے آخر میں سردیوں میں اضافی ایل این جی لینا چاہیں تو یہ بھی کر سکتے ہیں، جبکہ یہ سب سے کم قیمت پر معاہدہ ہوا ہے۔ معاون خصوصی نے کہا کہ کم قیمت میں ایل این جی کے معاہدے کی کوششیں پونے دو سال قبل شروع کی گئی تھیں۔ ایک میڈیا ادارے کی طرف سے قیمتوں کے حوالے سے فالتو بحث کی گئی۔ وفاقی وزیر عمر ایوب نے ٹویٹ میں کہا ہے کہ الحمد للہ! قطر کے ساتھ 10 سالہ ایل این جی درآمدی معاہدے طے پا گیا۔ 31 فیصد سستی ایل این جی ملے گی۔ سردیوں میں زیادہ مطلب کی وجہ سے اضافی گیس بھی لے سکیں گے۔ وزیراعظم عمران خان نے بھی قطر کے ساتھ طے پانے والے ایل این جی معاہدے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ قطر سے معاہدے کی کوشش کر رہے تھے۔ قطر سے ایل این جی کا نیا معاہدہ ہوا ہے۔ ہر سال ایل این جی منصوبے کے تحت 300 ملین ڈالرز کی بچت ہو گی۔