اسلام، نظریہ پاکستان مخالف پراپیگنڈا، اداروں کیخلاف بات نہیں ہوسکے گی

 اسلام آباد (نامہ نگار) الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے سینٹ انتخابات کے لیے ضابطہ اخلاق جاری کردیا۔ صدر اور گورنرز سینٹ الیکشن مہم میں حصہ نہیں لیں گے۔ سیاسی جماعتیں اور امیدواران انتخابات کے پر امن اور بہتر انعقاد کیلئے تمام قوانین پر عملدرآمد کریں گی۔ کسی کو پاکستان، ملکی خود مختاری، استحکام اور سلامتی کے خلاف بات کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ایسی بات سے اجتناب کرنا ہوگا جس سے عدلیہ کی آزادی یا پارلیمنٹ کی خود مختاری متاثر ہو اور افواج پاکستان کی شہرت کو نقصان ہو۔ الیکشن کمیشن نے سینٹ انتخابات کے لیے سیاسی جماعتوں، امیدواروں، الیکشن ایجنٹس اور پولنگ ایجنٹس کا ضابطہ اخلاق جاری کردیا۔ اسلام ، نظریہ پاکستان کے خلاف کوئی پروپیگنڈا یا رائے نہیں دی جائے گی، تمام جماعتیں اور امیدوار الیکشن کمیشن کی ساکھ کو نقصان پہنچانے سے گریز کریں گے ورنہ توہین کے مرتکب ہوں گے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے وقتاً فوقتاً جاری ہونے والی ہدایات کی پابندی کرنا ہوگی، کسی قسم کی کرپٹ یا غیر قانونی سرگرمیوں کا حصہ نہیں بنا جائے گا۔ انتخابی امیدواران اور ان کے حمایتی کسی سرکاری ادارے، ملازم سے کسی طرح کی امداد حاصل نہیں کریں گے۔  ووٹرز پولنگ سٹیشن میں موبائل فون یا کوئی ایسا آلہ نہیں لے کر جائیں گے جس سے ووٹ کی تصویر بن سکے۔ امیدوار تمام انتخابی اخراجات فراہم کردہ اکائونٹ سے کرنے کا پابند ہوگا۔ تمام امیدواران انتخابی اخراجات ریٹرننگ آفیسر کے پاس جمع کروانے کے پابند ہوں گے۔ سندھ میں سینٹ انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن نے امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کر دی۔ فہرست کے مطابق 7جنرل نشستوں پر 10امیدوار انتخاب لڑیں گے۔ جنرل نشستوں پر  فیصل سبزواری،  فیصل واوڈا،  صدرالدین شاہ، شیری رحمن، سلیم مانڈوی والا، جام مہتاب، شہادت اعوان، تاج حیدر، صادق میمن، دوست علی جیسر انتخاب لڑیں گے۔ ٹیکنو کریٹ کی 2نشستوں پر  فارق ایچ نائیک، کریم خواجہ،  سیف اللہ ابڑو بھی امیدوار ہیں۔ تحریک لبیک پاکستان  کی طرف سے یشاء اللہ خان امیدوار ہیں۔ خواتین کی 2نشستوں پر 3امیدوار پلوشہ خان، رخسانہ شاہ اور ایم کیو ایم کی خالدہ طیب  امیدوار ہیں۔الیکشن کمشن نے سینٹ امیدواروں کو ہدایت کی ہے کہ امیدوار یکم اور 2 مارچ کی درمیانی شب انتخابی مہم روک دیں۔

ای پیپر دی نیشن