مارب میں 20 لاکھ سے زیادہ بے گھر افراد ، یمنی حکومت نے انسانی المیے سے خبردار کر دیا

یمن کے وزیر اطلاعات معمّر الاريانی نے ایک بار پھر خبردار کیا ہے کہ مارب میں حوثیوں کی جارحیت انسانی المیے کا سبب بن سکتی ہے۔

ہفتے کے روز اپنی سلسلہ وار ٹویٹس میں الاریانی نے کہا کہ "ہم پھر سے خبردار کر رہے ہیں کہ ایران نواز دہشت گرد حوثی ملیشیا کی جانب سے مارب صوبے کے مختلف محاذوں پر جارحیت جاری رہنے کی صورت میں ایسے انسانی المیے کا خطرہ ہے جس کو قابو نہیں کیا جا سکے گا۔ حوثیوں کی پرتشدد کارروائیوں کے سبب یہاں نقل مکانی کرنے والوں کا سب سے بڑا مجمع اکٹھا ہے"۔

الاریانی کے مطابق مارب صوبے میں اس وقت 2231000 کے قریب پناہ گزین موجود ہیں۔ یہ یمن میں بے گھر افراد کی مجموعی تعداد کا 60% اور یمن کی کُل آبادی کا 7.5% ہے۔ مارب صوبے میں پناہ گزینوں اور نقل مکانی کرنے والے افراد کے لیے کیمپوں کی تعداد 139 ہے۔

مارب میں سرکاری حکام کے اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ دہشت گرد حوثی ملیشیا صوبے میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا ارتکاب کر رہی ہے۔ ان کارروائیوں میں توپوں سے بھاری گولہ باری، مارٹر گولوں کا داغا جانا، آتشی ہتھیاروں سے فائرنگ، گھروں پر دھاوے اور انہیں آگ لگانا، گھروں اور راستوں میں بارودی سرنگوں کی تنصیب اور یمنی خاندانوں کو کوچ کرنے سے روک کر انہیں انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنا شامل ہے۔

معمر الاریانی نے اپنی ٹویٹس کے اختتام پر لکھا "ہم عالمی برادری اور اقوام متحدہ سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ایران نواز دہشت گرد حوثی ملیشیا پر دباؤ ڈالیں تا کہ حوثیوں کو مارب پر حملے کرنے اور نقل مکانی کرنے والوں کو نشانہ بنانے سے روکا جا سکے۔ اسی طرح ہم یمن میں کام کرنے والی بین الاقوامی اور امدادی تنظیموں سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ وہ نقل مکانی کرنے والے بے گھر افراد کو مدد پیش کرنے کے واسطے جلد حرکت میں آئیں"۔

ای پیپر دی نیشن