روس یوکرین تنازعے سے ساری دنیا متاثرہوگی،میاں زاہد 

کراچی(کامرس رپورٹر)پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ روس یوکرین تنازعے سے ساری دنیا متاثرہونا شروع ہوگئی ہے۔ تیل دھاتوں اور اشیائے خوردونوش کی قیمتیں بڑھنا شروع ہوگئی ہیں۔ اس تنازعے کی وجہ سے پاکستان میں مہنگائی مذید بڑھے گی اخراجات میں اضافہ ہوگا جبکہ صورتحال سے نمٹنے کے لئے حکومت کومذید قرضوں کی ضرورت پڑے گی۔ میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ تیل کی قیمتوں میں اضافہ شروع ہوچکا ہے اورجے پی مورگن نامی عالمی کمپنی کے مطابق اسکی قیمت ایک سوپچاس ڈالرفی بیرل تک پہنچ سکتی ہیں۔ جنگ میں شدت کے ساتھ تیل اوراجناس کی قیمتوں میں مذید اضافہ ہوگا جسے حکومت عوام پرمنتقل کردے گی۔ تنازعہ سے عالمی سطح پرفوڈ سیکورٹی کا مسئلہ پیدا ہوگا جس سے اربوں افراد متاثرہونگے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ پاکستان میں گندم کی پیداوارمیں کمی کا امکان ہے۔ گزشتہ سال درآمد کی جانے والی گندم میں سے 39 فیصد یوکرین سے درآمد کی گئی ہے جس کے لئے اب متبادل اورمہنگے زرائع اختیار کرنے کی ضرورت پڑسکتی ہے۔ اگرحکومت کوغیرمتوقع اخراجات کرنا پڑے تواس سے نہ صرف امپورٹ بل بڑھ جائے گا بلکہ کرنٹ اکا ¶نٹ کا خسارہ جوپہلے ہی زیادہ ہے مذید بڑھ جائے گااوراکنامک ریکوری کی کوششوں کودھچکہ پہنچے گا۔ ایسی صورتحال میں مرکزی بینک ڈیمانڈ اورمہنگائی میں کمی اورزرمبادلہ کے ذخائر کوبچانے کے لئے شرح سود میں اضافہ بھی کرسکتا ہے۔ میاں زاہد حسین نے مذید کہاکہ روس اوریوکرین کی مجموعی گندم کی برآمدات عالمی برآمدات کا 29 فیصد ہیں، اسکی تمام برآمدی اجناس کا حجم 33 ملین ٹن ہے، چین کا یوکرین کی مکئی پربڑا انحصارہے اوران دونوں ممالک کا انرجی اورفوڈ سیکورٹی میں اہم کردار ہے۔ یورپی یونین اپنی انرجی کی ضروریات کے لیے 80 فیصد گیس اور 27 فیصد تیل روس سے خریدتا ہے اورموجودہ حالات میں یورپ بارود کے ڈھیرپربیٹھا ہے۔ روس پرپابندیاں لگنے سے ایک طرف روس کی معاشی صورتحال مخدوش ہوگی اوردوسری طرف ساری دنیا میں تجارت اورسرمایہ کاری متاثرہوگی۔

ای پیپر دی نیشن