پی ٹی وی ملتان کی ترقی

Feb 27, 2023

اظہر سلیم مجوکہ


 سال 2023 ءمیں ملتانی وسیب کے لئے یہ خبر خوش کن ہے کہ ملتان پی ٹی وی سنٹر میں پروگرموں کی ریکارڈنگ کے بعد اب لائیو نشریات کا آغاز بھی کر دیا گیا ہے ابتداءمیں یہ نشریات چا ر گھنٹے کی ہیں اور بعد میں ان کا دورانیہ بڑھانے کی نوید ملتان سنٹر کے نئے جنرل منیجر سید اسد علی نقوی نے اہل قلم سے ایک ملاقات میں دی ہے۔ مشرف دور میں ملتان سنٹر کا قیام عمل میں لایا گیا۔ اور سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے اس سنٹر کا باقاعدہ افتتاح کیا سید شرافت نقوی، ذوالفقار فرخ اور راحت بانو ملتانیکر اس کے ابتدائی جنرل منیجرز میں شامل ہیں۔ اب تک شجاع آباد بوسٹر کے ذریعے ملتان سنٹر کی نشریات پیش کی جا رہی ہیں جس کی وجہ سے دائرہ کار محدود ہے۔ ملتان سنٹر کے قیام سے ان نشریات کا دائرہ بڑھانے اور اسے ڈش اور کیبل پر لانے کے مطالبات کئے جا رہے ہیں تاکہ جنوبی پنجاب کے وسیع خطے تک اس کی پہنچ ہو سکے لیکن اس حوالے سے ابھی تک خاطر خواہ اقدامات سامنے نہیں آ رہے۔ ایک وقت تھا جب پی ٹی وی دیکھنا لوگوں کی ترجیحات میں شامل تھا لوگ مشہور ڈرامے اور دیگر تفریحی پروگرام ذوق و شوق سے دیکھتے تھے اور ٹی وی کا خبرنامہ دیکھ کر سو جاتے تھے یہ وہ دور تھا جب لوگ طارق عزیز شو میں اپنی ایک جھلک دیکھنے کیلئے پروگرام میں شرکت کی تمنا کرتے تھے۔ اسی کی دہائی میں پی ٹی وی سب چینلوں پر حاوی تھا پھر دیگر سرکاری اداروں اور سرکاری رویوں نے پرائیویٹ چینل اور پرائیویٹ پروڈکشن کو جنم دیا اور سرکاری ٹی وی بھی دیگر سرکاری اداروں کی طرح ویران ہو کر رہ گیا۔ راقم کو یاد ہے جب طلعت حسین کے اسلام آباد سے نشر ہونے والے لائیو پروگرام سویرے سویرے میں شرکت کی تو پروگرام سے باہر نکلتے ہی بہت سوں کی توجہ اپنی طرف مبذول پائی اسی طرح کراچی میں قیام کے دوران طارق عزیز شو میں شرکت کا تجربہ بھی خوشگوار رہا۔ ملتان سنٹر کی باقاعدہ نشریات شروع ہونے سے پہلے لاہور میں اسلم قریشی کے پروگرام رت رنگیلڑی میں بھی ملتان کے دیگر اھل قلم کے ساتھ اکثر پروگراموں میں شرکت کا موقع ملا یہ پروگرام دراصل جنوبی پنجاب کے اہل قلم اور ادیبوں، شاعروں کے مطالبے پر ایک لولی پاپ کے طور پر شروع کیا گیا تھا بعد میں ملتان سنٹر کے قیام کے بعد بھی اس خطے کے عوام کی خواہشات کو عملی جامہ نہیں پہنایا جا سکا۔ 
نئے آنے والے جی ایم سید اسد علی نقوی ادب اور کتا ب دوست ہیں اسلام آباد ٹی وی اکیڈمی کی سربراہی کا بھی طویل تجربہ رکھتے ہیں۔ ان کا دعوی ہے کہ ملتان کی تہذیب و ثقافت روایات اور یہاں کے اہل قلم کی منشا اور خواہشات کے مطابق میرٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے ملتان سنٹر کو مزید فعال بنانے کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے اس سے قبل پرانے جی ایم محمد ہارون جمالی بھی اپنے تئیں کاوشیں کر چکے ہیں ملتان ٹی ہا¶س میں پروفیسر نسیم شاہد و دیگر اہل قلم نے بھی نئے جی ایم سے ٹی وی پروگراموں میں یکسانیت ختم کرنے اور سب کو مساوی مواقع فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس وقت کرنٹ آفیئرز پروگرام کے علاوہ موسیقی اور ملتان کی ثقافت پر مبنی دیگر دستاویزی پروگرام نشر کئے جا رہے ہیں۔ ڈرامے کے شعبے میں بھی پیش رفت ضروری ہے ملتان سنٹر میں جدید کیمروں کی کمی کا مسئلہ بھی درپیش ہے دیگر سنٹر پر بھیجے جانے والے کیمرے بھی ابھی واپس نہیں آ سکے۔ سٹوڈیوز کیلئے جدید سہولیات اور ملازمین کیلئے مزید مراعات بھی ضروری ہیں۔ حالات حاضرہ کے پروگراموں میں ملتان کے صحافیوں کو مدعو کیا جاتا ہے لیکن اکثر صحافی شکوہ کناں رہتے ہیں کہ بار بار مخصوص لوگوں کو بلانے کی بجائے دوسرے معتبر صحافیوں کو بھی موقع دیا جائے۔ پروگرام منیجر یونس چشتی اور انجینئرنگ، فنانس اور نیوز کے شعبے بھی فعال ہیں۔ سید اسد علی نقوی اور ان کی ٹیم خرم شجرا، شفقت عباس، ثاقب ستار، محمد فاروق اویسی، علی رضا، شگی پیرزادہ اور ملازمین کے ترجمان سلیم لغاری کی صلاحیتوں اور تعاون سے موجودہ پروگراموں کو مزید بہتر اور ملتان کے عوام کی خواہشات کے مطابق بنانے کیلئے سرگرم عمل ہے۔
سید اسد علی نقوی پر عزم ہیں کہ آنے والے دنوں میں نہ صرف لائیو نشریات کا دورانیہ بڑھایا جائیگا بلکہ ملتان شہر کو ڈش اور کیبل پر لانے کا معرکہ بھی سر کیا جائے گا اور ملتان کی قدیم تہذیب و ثقافت اور یہاں کے علمی و ادبی اثاثے کو محفوظ کیا جائے گا ضرورت اس امر کی ہے کہ حالات حاضرہ اور دیگر پروگراموں کو یکسانیت سے دور کیا جائے نئی سوج وفکر کے ساتھ پروگراموں میں جدت لائی جائے ۔
ملتان ایک زرخیز خطہ ہے یہاں پر شاعر، فنکار، اداکار اور گلوکار موجود ہیں۔ ان کی پذیرائی کیلئے انہیں ملتان ٹی وی کے تمام متعلقہ پروگراموں میں مناسب اور بھرپور نمائندگی دی جائے۔
 جنوبی پنجاب کے خطے کے اہم سیاست دان جو اکثر حکومت میں ہوتے ہیں انہیں بھی چائیے کہ ملتان ٹی وی سنٹر کو مزید فعال بنوانے اور اسے قومی نشریاتی رابطے پر لانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔

مزیدخبریں