روم (نوائے وقت رپورٹ) مختلف ممالک سے مہاجرین کو لانے والی کشتی اٹلی میں سخت سمندری موسم کے بعد چٹانوں سے ٹکرانے کے نتیجے میں 58 مسافر ہلاک ہو گئے جبکہ متعدد لاپتہ ہیں۔ غیرملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق پاکستان‘ افغانستان اور ایران سے مہاجرین کو لا رہی تھی۔ صومالیہ کے مہاجرین بھی سوار تھے جبکہ ہلاکتوں کی تعداد زیادہ ہونے کا خدشہ ہے۔ رپورٹ کے مطابق اٹلی کے صوبے کروٹون کے ساحل پر نعشیں لائی گئی ہیں۔ اٹلی کے محکمہ فائر فائٹر نے ٹیلی گرام پر اپنے بیان میں لکھا ہلاک ہونے والوں میں متعدد افراد مہاجرین ہیں جبکہ کئی مسافروں کو بچا لیا گیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جہاز میں 120 مسافر سوار تھے جبکہ ہلاک ہونے والوں میں بچی اور متعدد بچے شامل تھے۔ کشتی سخت سمندری موسم کے دوران چٹانوں سے ٹکرا گئی۔ ترکیہ کے شہر ازمیر سے اٹلی جا رہی تھی۔ تاہم اطالوی کوسٹ گارڈ کی طرف سے فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا گیا۔ 28 پاکستانیوں کی نعشیں نکال لی گئیں جبکہ 12 پاکستانی تاحال لا پتہ ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔ اٹلی میں موجود پاکستانی سفارتخانے اور اطالوی حکام نے بتایا ہے کہ ڈوبنے والی کشتی پر 40 پاکستانی سوار تھے۔ حادثے میں تمام پاکستانیوں کی ہلاکت کا خدشہ ہے۔ میری ٹائم ایجنسی سے ملکر پاکستانیوں کی تلاش اور نعشوں کی ورثاءتک منتقلی کے انتظامات کیے جا رہے ہیں۔ اس حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا ہے کہ روم میں پاکستانی سفارتخانے نے ورثاءکیلئے ہیلپ لائن قائم کر دی۔ ڈوبنے والے پاکستانیوں کی ممکنہ موجودگی سے متعلق رپورٹس پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ روم میں پاکستان کا سفارت خانہ حقائق جاننے کی کوشش کر رہا ہے۔ اس مقصد کیلئے اطالوی حکام اور میری ٹائم ایجنسیوں سے رابطے میں ہے۔
کشتی حادثہ
اٹلی :تارکین کی کشتی چٹان سے ٹکرا کر غرق،58ہلاک:40پاکستانی سوار تھے
Feb 27, 2023