فیروزوالہ:چھاپہ،جعلی کھاد تیار کرنیوالی فیکٹری سربمہر،2کروڑ20 لاکھ کی کھادیںبرآمد


فیروزوالہ(نامہ نگار) اسسٹنٹ ڈائریکٹر زراعت و اسسٹنٹ کنٹرولر فرٹیلائزر تحصیل فیروزوالہ ڈاکٹر رانا قربان علی خان نے ٹیم کے ہمراہ کوٹ عبدالمالک کے قریب چھاپہ مار کر جعلی کھاد تیار کرنے والی فیکٹری پکڑ لی 2 کروڑ 20 لاکھ روپے مالیت کی بھاری مقدار میں مختلف برانڈز کی جعلی کھاد، جدید کیمیکل اور دیگر آلات قبضہ میں کیلئے فیکٹری کو سر بمہر کر دیا گیا ہے۔ اسسٹنٹ ڈائریکٹر زراعت ڈاکٹر رانا قربان علی خان نے میڈیا کو بتایا کہ زمینداروں کو ناقص کھاد کی فراہمی کے بارے میں ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت شیخوپورہ محمدشفیق کواطلاع ملی جس پر انہوں نے خفیہ طور پر جعلی کھاد کی فیکٹریوں کا سراغ لگانے کیلئے ٹیم تشکیل دی۔ اس ضمن میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر زراعت فیروز والاڈاکٹر رانا قربان علی خان نے ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت شیخوپورہ محمد شفیق کی نگرانی میں محکمہ زراعت کے عملے اور پولیس ٹیم کے علاوہ ایگریکلچر افسر سید شعیب بخاری، محمد امین انجم اور دیگر ارکان کے ہمراہ لاہور روڈ کی آبادی لبرٹی ٹاؤن (کوٹ عبدالمالک) میں چھاپہ مار کر ایگرو فرٹیلائززجعلی کھاد تیار کرنے والی فیکٹری پکڑ لی۔ فیکٹری میں تیار کی جانے والی کھاد اور مختلف کمپنیوں کے ناموں والے لیبلز بھی قبضہ میں لے لیے۔ اسسٹنٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر رانا قربان علی کے مطابق پکڑی جانیوالی فیکٹری کے مالک نے بغیر منظوری کے جعلی کھاد تیار کرکے مختلف علاقوں میں فراہم  کر رہا تھا جس سے زمینداروں کی فصلات کو نقصان پہنچ رہا تھا۔ ٹیم نے فیکٹری سے جعلی کھاد میں استعمال ہونے والے کیمکلز اور آلات بھی قبضہ میں لے لیے ٹیم نے فیکٹری کو سربمہر کرکے کھاد کے نمونے تجزیے کیلئے لیبارٹری بجھوا دئیے اسسٹنٹ ڈائریکٹر زراعت فیروزوالہ ڈاکٹر رانا قربان علی خان کی رپورٹ پر فیکٹری ایریا پولیس نے جعلی کھاد فیکٹری کے مالک مظہر الیاس، محمد فضل، اور فیکٹری نگران سانول مصطفی سمیت  8افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل بھی محکمہ زراعت کی ٹیم نے اس فیکٹری کے مالک کو سگیاں روڈ پر جعلی کھاد بناتے ہوئے پکڑا تھا جس کے خلاف کاروائی کی گئی مگر اس کے باوجود فیکٹری مالک نے لاہور روڈ پر کوٹ عبدالمالک کے قریب خفیہ فیکٹری لگا کر جعلی کھاد تیار کر رہا تھا۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...