لاہور( کامرس رپورٹر) پاکستان کارپٹ مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے سینئر وائس چیئرمین عثمان اشرف نے کہا ہے کہ برآمدات کے فروغ کیلئے بیرون ممالک پاکستانی مصنوعات کی تشہیر کیلئے خصوصی پویلینز کا قیام نا گزیر ہے۔پاکستان کو مختلف ممالک کی مارکیٹوں تک رسائی کیلئے از خود سنگل کنٹری نمائشوں کا انعقاد کرنا چاہیے۔برآمد کنندگان کو ڈالر کی قدر میں اتار چڑھائو سمیت دیگر چیلنجز کا بھی سامنا ہے جنہیں ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جانا چاہیے۔ان خیالات کا اظہارا نہوںنے ایسوسی ایشن کے دفتر میں ہفتہ وار جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سینئر مرکزی رہنما عبد اللطیف ملک، چیئر پرسن کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ اعجاز الرحمان، سینئر ممبر ان پرویز حنیف ،ریاض احمد، سعید خان ، میجر (ر) اختر نذیر،شاہد حسن ، عمیر عثمان سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہاتھ سے بنے قالینوں کی مصنوعات تیار کرنے والے چند ممالک میں پاکستان کو منفرد پہچان حاصل ہے لیکن حکومتی سرپرستی نہ ہونے کی وجہ سے ہم عالمی منڈیوں میں اپنا حصہ کھو رہے ہیں جس پر توجہ دینے کی اشد ضرورت ہے۔ یہ ایسی صنعت ہے جس کا حکومت پر کسی طرح کا بوجھ نہیں بلکہ حکومت اس صنعت کی سرپرستی کر کے اربنائزیشن کو روک سکتی ہے۔
برآمدی شعبوں کو درپیش مسائل کے حوالے سے کیٹگریز میں تقسیم کیا جائے اور جس شعبے کی مشکلات زیادہ ہیں اسے ترجیح دی جانی چاہیے۔ کئی دہائیوں سے کام کرنے والے مینو فیکچررز اور ایکسپورٹرز نامساعد حالات کے باوجود اس سے جذباتی وابستگی رکھتے ہیں او ر کم وسائل کے باوجود روایتی حریف سمیت دیگر ممالک کا مقابلہ کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔عالمی مارکیٹ میںاپنا حصہ وصول کرنے کیلئے ہمیں اپنی مصنوعات کی مارکیٹنگ اور تشہیر کیلئے موثر حکمت عملی مرتب کرنا ہو گی جو حکومتی معاونت کے بغیر ممکن نہیں۔ حکومت ریفنڈز کے اجرا ء میں غیر ضروری تاخیر اور کریڈٹ فنانسنگ جیسے مسائل کو فی الفور حل کرے۔
دنیا میں پاکستانی مصنوعات کی تشہیر کیلئے خصوصی پویلینز کا قیام نا گزیر : کارپٹ ایسوسی ایشن
Feb 27, 2023