غریب طبقہ نان شبینہ کا محتاج ہوکر رہ گیا، محمد نوید شیخ


حیدرآباد(بیورو رپورٹ) معروف سماجی شخصیت محمد نوید شیخ نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ ملک میں ہوشرباء مہنگائی نے ایک عام آدمی کو دودھ،دہی، آٹا،دال،چینی،چاول سمیت روزمرہ استعمال کی اشیاء خوردونوش سے محروم کردیا ہے۔متوسط  و غریب طبقہ نان شبینہ کا محتاج ہوکر رہ گیا ہے۔ قوت خرید جواب دے گئی۔ حکومت یواین ڈی پی کی رپورٹ کے مطابق اشرافیہ کو سالانہ 17.4 ارب ڈالر کی دی جانے والی سبسیڈی ختم کرنے کے بجائے ملک سے غربت کے بجائے غریب ہی کو ختم کرنے پر تلی ہوئی ہے۔نہ ختم ہونے والی مہنگائی صنعتوں کا پہیہ جام ہوجانے جیسی صورتحال کی وجہ سے بے روزگاری کا سیلاب آیا ہوا۔ لوگ ایک وقت کی روٹی کو ترس رہے ہیں تو دوسری طرف ملک کی اشرافیہ اپنی عیاشیاں ختم کرنے کو تیار نہیں ہے۔بدحال ملک کی حکومت کا یہ عالم ہے کہ آئے روز کابینہ میں اضافہ کیا جارہا ہے۔اس وقت دنیا کی سب سے بڑی82 سے83 وزراء مشیران ،معاون خصوصی پر مشتمل کابینہ پر عوام کے خون پسینے کی کمائی لٹائی جارہی ہے۔ ادارے اپنی افادیت کھوبیٹھے ہیں کوئی ایک محکمہ ایسا نہیں بچا جو کرپشن سے محفوظ ہو۔ ان حالات میں حکومت کے رویہ کے خلاف عوام میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے عوام کے اندر پکنے والا لاوا کسی بھی وقت پھٹ سکتا ہے۔ اس سے پہلے حالات کنٹرول سے باہر ہوجائیں حکمران ہوش کے ناخن لیں،ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی۔بے روزگاری پر قابو پانے کے لئے سنجیدہ اقدامات کریں۔دودھ کی قیمتوں میں من مانا اضافہ کرنے والے باڑہ و ڈیری مالکان کو لگام دینے والا کوئی نہیں ہے۔ ہر طرف مافیاز کا راج ہے۔ضلعی انتظامیہ رسمی کاروائیوں سے آگے کچھ کرنے کو تیار دکھائی نہیں دیتی۔ جس کی وجہ سے ناجائز منافع خوروں کے حوصلے گزرتے دن کے ساتھ بلند سے بلند تر ہوتے جارہے ہیں۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ضلعی انتظامیہ باڑہ مالکان کے سامنے مکمل طور پر بے بس ہوگئی ہے۔ بڑوں و بزرگوں کو روٹی جبکہ شیر خوار کمسن بچوں کو دودھ جیسی نعمت سے محروم کردیا گیا ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ سرکاری قیمت پر دودھ کی فروخت کو ہر صورت یقینی بنایا جائے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...