لاڑکانہ، ڈسٹرکٹ بار کے ریٹائرڈ پروفیسر غلام رسول کی کتاب کی تقریب رونمائی 


لاڑکانہ(بیورورپورٹ) لاڑکانہ ڈسٹرکٹ بار میں ریٹائرڈ پروفیسر ایڈووکیٹ غلام رسول سومرو کی کتاب ’’صنف ناز جی پکار‘‘ کی تقریب رونمائی ہوئی جس میں مہمان خصوصی ڈپٹی کمشنر لاڑکانہ رابعہ سیال، ہائی کورٹ بار لاڑکانہ کے صدر ایڈووکیٹ صفدر علی بھٹو، ڈسٹرکٹ بار کے صدر ایڈوکیٹ رفیق احمد ابڑو، جنرل سیکرٹری ایڈووکیٹ امان اللہ لہر، جوائنٹ سیکرٹری ایڈووکیٹ ستار ہلیو، ایڈووکیٹ اکبر ڈہر، ایڈووکیٹ اشفاق ابڑو، ایڈووکیٹ ندیم احمد تونیو، ایڈووکیٹ قادر پریل ڈومکی، ایڈووکیٹ نور احمد لاشاری اور دیگر وکلاء نے بڑی تعداد شریک تھی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی ڈپٹی کمشنر لاڑکانہ رابعہ سیال نے کہا کہ ’صنف ناز جی پکار‘‘ میں مصنف ریٹائرڈ پروفیسر ایڈووکیٹ غلام رسول سومرو نے خواتین کی مساوات اور حقوق پر بات کی ہے اور اس کتاب میں خواتین کے مسائل کو بیان کیا گیا ہے کہ خواتین کو معاشرے میں کون سے مسائل درپیش ہیں؟  انہوں نے کہا کہ خواتین کے موضوع پر لکھی گئی کتاب کی تقریب رونمائی میں شرکت کرنا میرے لیے اعزاز کی بات ہے کیونکہ میں آج یہاں ہوں اس کے پیچھے اپنے خاندان کی سپورٹ ہے اس لیے میں یہ کہنا چاہتی ہوں کہ مردوں کو بھی مردوں کو بھی خواتین کا ساتھ دینا چاہیے تاکہ خواتین آگے آئیں اور معاشرے میں اپنا کردار ادا کریں، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ہائی کورٹ بار اور ڈسٹرکٹ کے صدر اور دیگر وکلاء نے کہا کہ لاڑکانہ بار میں خواتین کے حقوق کے حوالے سے لکھی گئی کتاب کی تقریب رونمائی کا انعقاد خوش آئند ہے اور ہماری بار میں خواتین وکلاء کے ساتھ ساتھ مرد وکلاء بھی موجود ہیں، خواتین کے ساتھ انہیں پیش آنے والے مسائل پر قانونی مشورہ دیا جاتا ہے اور لاڑکانہ بار ہمیشہ خواتین کے حقوق کے لیے کھڑی رہی ہے، کتاب کے مصنف ریٹائرڈ پروفیسر قانون دان غلام رسول سومرو نے کہا کہ میں نے معاشرے میں خواتین کو جس طرح دیکھا اور محسوس کیا وہ ایک کتاب کی صورت میں آپ کے سامنے لایا ہوں اور اس کتاب میں میں نے یہ پیغام دیا ہے کہ خواتین کو برابر کے حقوق دیئے جائیں ہیں، انہوں نے کہا کہ معاشرے میں خواتین کو ابھی تک وہ حقوق نہیں دیے گئے جو انہیں قانونی اور شرعی لحاظ سے ملنے چاہئیں لیکن ہم مردوں کو بھی چاہیے کہ وہ خواتین کو آگے لانے کے لیے ہر طرح سے مدد کریں جس سے معاشرے میں بہت بہتری آئے گی اس کے لیے ہر مرد کو اپنے حصے کا کام کرنا ہوگا جس سے خواتین کو ان کے حقوق مل سکیں۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...