میہڑ (نامہ نگار )میہڑ میں سیلاب متاثرین کو گھروں کی تعمیر کی پہلی قسط نہ ملنے اور فرید آباد کٹ 7 ماہ سے بند نہ کرنے کیخلاف سیلاب متاثرین اور شہریوں اور سول سوسائٹی کے 2 الگ الگ مظاہرے اور دھرنے دیئے۔تفصیلات کے مطابق اتوار کے روز فرید آباد میں سندھ سرکار کی طرف سے گھروں کی تعمیر کیلئے پہلی قسط 75ہزار ناملنے کیخلاف سیلاب متاثرین میہر ڈیرو،سکندر بروہی، ندیم بروہی، احمد علی چانڈیو اور دیگر کی قیادت میں احتجاجی جلوس نکال کر مین بس اسٹاپ پر دھرنا لگایا گیا۔ مظاہرین نے نعرے بازی بھی کی۔ مظاہرین نے کہا کہ سیلاب میں گھر فصلیں تباہ ہو گئی ہیں۔ اب ہمارے پاس کچھ بھی نہیں ہے۔ فاقہ کشی کی زندگی گذارنے پر مجبور ہیں ۔ حکومت سندھ سے مطالبہ کیا کہ جلد پہلی قسط فراہم کیا جائے۔ادھر میہڑ سے 25 کلومیٹر دور فرید آباد اور میہڑ روڈ پر گاوں چولی ڈیپر کے علاقے میں سیلاب کے دوران سیلابی پانی کے بھنے کیلئے 200 فوٹ کٹ لگایا گیا تھا۔ لیکن سیلاب کے بعد اب وہ کٹ 2 ہزار فٹ ہو چکا ہے۔ لیکن 7 ماہ گذرنے کے باوجود بھی انتظامیہ نے کٹ بند نہیں کیا ہے۔ اس سلسلے میں فرید آباد کے شہریوں اور سول سوسائٹی کے لوگوں نے بڑی تعداد میںاتوار کے روز ڈاکٹر برکت جتوئی علی گوہر چنا۔ثمیر خاصخیلی اور دیگر کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ نکال کر مین بس اسٹاپ اور فرید آباد پل پر ایک گھنٹے تک دہرنا لگایا گیا۔ مظاہرین شدید نعرے بازی کی۔