گوجرانوالہ(نمائندہ خصوصی ) ذاتی لڑائی جھگڑا ، رنجش اور عناد کو مذہبی رنگ دینا لمحہ فکریہ ہے ،مذہبی انتہاپسندی کے خاتمے کے لیے تمام مکاتب فکر کے رہنماو ں کو مل جل کر کام کرنا ہوگا، مذہبی رہنماوں اپنے واعظ میں عام لوگوں کو آگاہی دیں کہ ذاتی مفاد، رنجش، عناد کو مذہبی رنگ دینے سے باز رہیں اور کسی بھی معاملے کی پہلے تحقیق و تصدیق کر لیں ان خیالات کا اظہار ممبر ضلعی امن کمیٹی پروفیسر شہزاد لارنس نے مختلف مکتبہ فکر کے لوگوں سے ملاقات کے دوران کہی انہوں نے کہا کہ چند یوم قبل ذاتی رنجش کو مذہبی رنگ دینے کی کوشش کی گئی، پولیس کے ضلعی کمانڈر سی پی او رانا ایاز سلیم کی سرپرستی میں ایس ایس پی آپریشنز حسن افضل کی ہدایات پر ایس پی سول لائن عثمان کی زیر نگرانی مسیحی ممبر امن کمیٹی پروفیسر شہزاد لارنس نے سماجی رہنماوں کے ساتھ ملکر بروقت معاملات کو سنبھالا،تحقیق یہ سامنے آئی کہ دو خاندانوں کی لڑائی کو مذہبی رنگ دینے کی کوشش کی گئی ،پروفیسر شہزاد لارنس نے چرچ راہنماوں سے بھی خصوصی اپیل کی کہ وہ دوران واعظ مسیحی کمیونٹی کو آگاہ کریں کہ ذاتی جھگڑوں کو مذہبی رنگ دینا غلط ہے ،ملاقات میں چوہدری صفدر بھٹی، شکیل پیٹرک، ساحل شہزاد، بابر پہلوان، پادری عامر اے ڈی و دیگر شریک تھے۔
ذاتی لڑائی جھگڑا ، رنجش اور عناد کو مذہبی رنگ دینا لمحہ فکریہ ہے:شہزاد لارنس
Feb 27, 2023