قومی اسمبلی اجلاس: صدر نے سمری واپس کر دی، سپیکر نے پرسوں طلب کر لیا

Feb 27, 2024

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) قومی اسمبلی کا اجلاس 29فروری کو سبح دس بجے طلب کر لیا گیا ، قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے  اجلاس کے لئے دن اور وقت کا تعین کیا ،سیکر ٹریٹ کے مطابق  آئین کے آرٹیکل91کے تحت اجلاس کے دن کو مقرر کیا گیا ،صدر مملکت الیکشن کے بعد21روز کے اندر اجلاس بلا سکتے تھے ،تاہم انہوں نے اجلاس نہیں بلایا،21ویں روز اجلاس کا انعقاد لازمی تھا، جس کے لئے  صدر یا سپیکر  قومی اسمبلی کو نوٹیفکیشن جاری کرنے کی ضرورت نہیں، اس سے قبل  صدر نے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کی  سمری کو مسترد کر دیا  ،  زرائع  کاکہنا ہے صدر مملکت نے قومی اسمبلی کا ایوان مکمل نہ ہونے کی بنیاد پر سمری کو مسترد کیا اور اسے واپس بھیج دیا،سینٹ کے چئیر مین کو صدر مملکت سے ملاقات بھی ہوئی تھی ،سمری مسترد ہونے کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف کی زیر صدارت اجلاس میں صورت ھال کا جائزہ لیا گیا ۔ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس آئین کے آرٹیکل 91 کی شق 2   کے  تحتبلانے کا فیصلہ کیا گیا،ائینی ماہرین نے کہا کہ صدر کے سمری پر دستخط نہ کرنے سے اسمبلی اجلاس طلبی میں کوئی رکاوٹ نہیں، صدر کا اختیار 21 ویں دن سے پہلے اجلاس طلب کرنے کا ہے۔ ہرصورت انتخابات کے21 روز بعد قومی اسمبلی کا افتتاحی اجلاس منعقد ہونا ہے، صدر کے سمری مسترد کرنے کے باوجود قومی اسمبلی اجلاس  ہونا چاہئے ۔اسپیکر راجا پرویز اشرف کو دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ آئین کے مطابق 29 فروری تک اجلاس بلانے سے روگردانی نہیں کی جاسکتی۔ اس رائے کی روشنی کے بعد قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے اجلاس  29فروری کی صبح  دس بجے  منعقد کرنے کا علان کر دیا،جس مین نو منتخب ارکان حلف لیں گے اور سپیکر ،ڈپٹی سپیکر کے انتخاب  کے بعد قائد ایوان کا انتخاب کیا جائے گا ،جس کے لئے میاں شہباز شریف پہلے ہی نامزد کئے جا چکے ہیں ۔

مزیدخبریں