مریم نواز پہلی پاکستانی خاتون وزیراعلیٰ ، صحت کارڈ، کئی منصوبوں کا اعلان

لاہور، کراچی (نیوز رپورٹر+نوائے وقت رپورٹ + آئی این پی) مسلم لیگ ن اور اتحادی جماعتوں  کی مشترکہ امیدوار مریم نواز پنجاب کی وزیراعلی منتخب ہو گئیں۔ مریم نواز ملک کی تاریخ میں پہلی خاتون وزیراعلی ہیں۔ مریم نواز220ووٹ لے کر وزیراعلی پنجاب منتخب ہوئیں۔ اپوزیشن کے بائیکاٹ اور واک آئوٹ کے باعث رانا آفتاب کوئی ووٹ حاصل نہ کرسکے۔ بعدازاں ن لیگ اور اتحادیوں کی مشترکہ امیدوار نومنتخب وزیر اعلیٰ مریم نواز نے گورنر ہائوس میں عہدے کا حلف اٹھا لیا۔ دوسری جانب کراچی میں پیپلز پارٹی کے مراد علی شاہ تیسری بار وزیر اعلیٰ سندھ منتخب ہو گئے۔یوان میں پیپلز پارٹی کے رکن نادر مگسی نے رکنیت کا حلف اٹھا لیا۔ پی ٹی آئی کے آزاد ارکان نے ایوان میں احتجاج کیا۔  پی ٹی آئی حمایت یافتہ آزاد ارکان نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ مجموعی طور پر 148 ووٹ کاسٹ کیے گئے۔ مراد علی شاہ نے 112 اور ایم کیو ایم پاکستان کے امیدوار علی خورشیدی نے 36 ووٹ حاصل کیے۔تفصیلات کے مطابق سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان کی زیر صدارت پنجاب اسمبلی کا اجلاس ہوا ۔ رانا آفتاب نے نکتہ اعتراض  پر بات کرنا چاہی مگر اسپیکر نے اجازت نہیں دی۔ ملک احمد نے کہا کہ آج کا اجلاس صرف وزیراعلیٰ کے چنا ئوکے لیے ہے۔ سنی اتحاد کونسل کے اراکین بولنے کی اجازت نہ ملنے پر ایوان سے واک آئوٹ کر گئے۔مریم نواز نے اپوزیشن کو منا کر ایوان میں واپس لانے کا کہا جس پر 6لیگی رہنما اپوزیشن کو منانے پہنچ گئے، مریم نواز نے کہا کہ اسپیکر صاحب اپوزیشن کو بولنے کی اجازت دیدیں، آپ ہار ہیں یا جیت رہے ہیں مقابلہ کرنا جمہوریت کا حسن ہے۔نو منتخب وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ میرے دل میں کسی کے لیے انتقام کی خواہش نہیں ہے، جن لوگوں نے ووٹ نہیں دیا ان کی بھی وزیراعلیٰ ہوں، سب کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتی ہوں۔ وزیر اعلیٰ پنجاب منتخب ہونے کے بعد مریم نواز کا اسمبلی میں پہلا خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا نواز، شریف، شہباز شریف، پارٹی قیادت، کارکنوں اور ووٹ دینے والی تمام جماعتوں کا شکریہ ادا کرتی ہوں۔مریم نواز کا کہنا تھا اپوزیشن آج ایوان میں ہوتی اور جمہوری عمل کا حصہ بنتی، شور شرابا کرتی تو مجھے خوشی ہوتی، میں ان سب کی بھی وزیراعلیٰ ہوں جنھوں نے ووٹ نہیں دیا، اپوزیشن سے کہتی ہوں کہ میرے دروازے ان کے لیے بھی کھلے رہیں گے کیونکہ میں ان کی بھی وزیراعلیٰ ہوں، میں مسلم لیگ ن کی نہیں پنجاب کے ساڑھے 12کروڑ عوام کی وزیراعلیٰ ہوں۔نو منتخب وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا جن امتحانات سے گزر کر یہاں تک پہنچی ہوں اس کا کوئی نعم البدل نہیں ہے، ایسا وقت بھی دیکھا جب ہر چیز ہمارے خلاف تھی، جب آپ انتقام کا نشانہ بن کر کسی عہدے پر پہنچتے ہیں تو تاثر ہوتا ہے کہ آپ بھی انتقام کا بدلہ لیں گے لیکن میرے دل میں کسی سے انتقام لینے کی خواہش نہیں ہے، ظلم اور انتقام کا نشانہ بنانے والوں کی شکر گزار ہوں، سب کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتی ہوں، میرا وزیراعلیٰ بننا ہر پاکستانی خاتون کے لیے ایک اعزاز ہے، میں آج سے ہی اپنے منشور پر عملدرآمد شروع کر دوں گی۔مریم نواز کا کہنا تھا میری نظر کے سامنے اسکول جانے سے محروم بچہ اور غریب کسان ہے، کاروباری طبقے کو تمام ترکاروباری سہولتیں فراہم کرناحکومت کی ذمہ داری ہے۔ کاروباری طبقے کو ون ونڈو آپریشن کے ذریعے سہولتیں دیں گے، گھربیٹھے کاروبار شروع کرنے والوں کیلیے وسائل مہیا کیے جائیں گے، نوجوانوں کو سود فری قرض فراہم کریں گے۔انہوں نے کہا کہ کرپشن کیخلاف میری زیرو ٹالرنس پالیسی ہے، کرپشن روکنے کیلیے ایک ٹھوس مکینزم لیکر آئیں گے اور عوام سے رابطے کے لیے میری ہیلپ لائنز سب کیلئے کھلی رہیں گی، ہم عوام کے خادم ہیں کرسی لے کر بیٹھنے نہیں آئے۔پنجاب اسمبلی سے اپنے پہلے خطاب میں مریم نواز کا کہنا تھا پنجاب میں ہیلتھ کارڈ بحال کریں گے اور 12 ہفتوں میں ائیر ایمبولینس سروس شروع کریں گے، ہیلتھ کارڈ کرپشن کی نذر ہو رہا تھا، ہیلتھ کارڈ کو ری ڈیزائن کر کے جاری کیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا رمضان المبارک کے لیے نگہبان کے نام سے ایک ریلیف پیکج بنایاگیا ہے، مستحقین کو ان کی دہلیز پر ان کا حق پہنچایا جائیگا، سستے رمضان بازار بھی لگائیں گے اور انکی مانیٹرنگ کی جائیگی، رمضان میں قیمتوں کو کنٹرول میں رکھنے کے لیئے پرائس کنٹرول کمیٹیوں کو موثر بنایا جائے گا، 60 اور 70 ہزار  روپے ماہانہ کمانے والے مستحقین کی صف میں آتے ہیں، پنجاب کے  عوام کی زندگیوں میں بہتری لانا چاہتی ہوں، پنجاب میں مستحقین سے متعلق مکمل ڈیٹا اکٹھا کیا جائیگا۔وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا فیس کا بوجھ اٹھانیکی سکت نہ رکھنے والے ذہین طلبہ و طالبات کا بوجھ حکومت پنجاب اٹھائیگی، ایسے ذہین طلبا کو عالمی معیارکی یونیورسٹیوں میں تعلیم دلوائی جائیگی، پنجاب میں کم از کم 5 آئی ٹی سینٹر بنائے جائیں گے، طلبا کو لیپ ٹاپ اور ٹیبلیٹ فراہم کیے جائیں گے اور اسکالر شپ فراہم کی جائیں گی۔ انہوں نے صوبے کے ہر ضلع میں دانش اسکول بنانے کا اعلان بھی کیا۔ان کا کہنا تھا پولیس کا ادارہ اس وقت بڑے مؤثر انداز میں کام کر رہا ہے، پولیس سمیت دیگر اداروں میں انٹرن شپ پروگرام شروع کیے جائیں گے،  طلبا اوردیگرنوجوانون میں الیکٹرک موٹربائیکس تقسیم کی جائیں گی۔مریم نواز کا کہنا تھا نئے اساتذہ کی بھرتیاں بھی شروع کی جائیں گی، تعلیمی اداروں میں سہولتوں کا فقدان ختم کیا جائیگا، پنجاب میں اسکول ٹرانسپورٹ سسٹم دیں گے، اسکولوں کے نصاب پر نظرثانی کی جائیگی، امیر اور غریب طالب علم کیدرمیان تعلیم کا فرق ختم کیا جائیگا۔وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا 43 بنیادی خدمات کو ڈیجیٹلائز کریں گے ، آپ کی فون کال پر خدمت آپ کیگھرکی دہلیز پرپہنچ جائیں گی، لاہور کو فری وائی فائی شہر بنائیں گے، 5 سال کے اندرانٹرسٹی اور انٹرا سٹی سڑکیں مضبوط اور محفوظ بنائیں گے، تمام ڈویڑنل ہیڈ کوارٹرز میں میٹرو بس سروس شروع کریں گے۔انہوں نے بتایا کہ سیف سٹی بنیکیباعث لاہورشہرمیں کرائم ریٹ 25 فیصد سیزیادہ کم ہوگیا، صوبیکے 18 شہروں میں سیف سٹی پراجیکٹس بنائیں گے، تھانہ کلچر مزید بہتر بنائیں گے، صوبے میں ماڈل پولیس اسٹیشنز بنائیں گے، مختلف جیلوں میں رہی ہوں وہاں کی سہولتوں سے متعلق جانتی ہوں، جیلوں میں قیدیوں کے لیے سہولتوں کی فراہمی یقینی بنائیں گے۔مریم نواز کا کہنا تھا رعایتی نرخوں میں کسانوں تک جدید مشینری فراہم کریں گے، کسانوں کو جدید مشینری کی فراہمی کیلئے ون ونڈو آپریشن شروع کیا جائیگا۔ان کا کہنا تھا بجلی کے بلوں کی قیمتیں بہت بڑھ گئی ہیں، بجلی کے بلوں میں فوری ریلیف دینا ممکن نہیں، بجلی کے بلوں میں ریلیف دینے کے لیے ٹیمیں بٹھا دی ہیں، کوشش کریں گے عوام کو بجلی کے بلوں میں ریلیف دیا جا سکے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ صاف ستھرا پنجاب اسکیم کے تحت اضلاع کے درمیان مقابلیکا رجحان پیداکیا جائیگا، آلودگی سے نجات کے لیے ٹیمیں بٹھا دی ہیں۔ اوورسیزپاکستانیوں کے مسائل بھی ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں گے۔
 لاہور( نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ منتخب ہونے کے بعد پنجاب اسمبلی سے خطاب میں شامل اعلانات  میں مریم نواز نے کہا کہ کسی خاتون کو ہراس کرنا مریم نواز کی ریڈ لائن ہو گی۔اے ایس پی شہر بانوکواپنے دفتر بلا کر شاباش دوں گی،اس نے اچھرہ میں ایک عورت کی جان بچائی۔خواتین کی مالی خود مختاری،تحفظ اور ایمپاورمنٹ کے لئے مریم نواز 24گھنٹے کام کرے گی۔ 300سے کم یونٹ بجلی استعمال کرنے والے شہریوں کیلئے آسان اقساط پر سولر پینلز دیئے جائینگے، اپنی چھت اپنا گھرسکیم کا آغاز ایک لاکھ گھروں سے کیا جائیگا۔یوتھ،انٹرسٹ فری لون،یوتھ ٹریننگ،سمال بزنس لون،لیپ ٹاپ اورآئی پیڈ سکیم،پیڈ انٹرن شپ پروگرام لائینگے،نوجوانوں،خواتین کو الیکٹرک بائیکس دینگے،ہونہار طلباء کو اعلی غیر ملکی یونیورسٹیوں میں تعلیم دلوائیں گے، فری لانسر ز کیلئے آئی ٹی سٹارٹ اپ پروگرام،پانچ آئی ٹی سٹی بنائینگے۔ ماڈل وویمن پولیس سٹیشن،ہر تھانے میں وویمن ڈیسک،ہر ضلع میں ہارٹ،کینسر،کڈنی لیور کے علاج کیلئے ہسپتال بنائیںگے، اقلیتوں، ٹرانس جینڈراورسپیشل بچوں کی فلاح اورتحفظ، پنجاب بھر سرکاری ایمرجنسی میں آج سے فری میڈیسن فری ہوں گی، ہیلتھ سکریننگ پروگرام شروع ہوگا۔موٹر وے ریسکیو 1122سروس،نرسزکوگلف اوریورپین ہسپتالوں میں بھیجا جائیگا، ہر یونین کونسل میں گراؤنڈ بنائیں گے، ہر سکول کا گراؤنڈ شام کوکھلاڑیوں کیلئے اوپن ہوگا، فری سکول ٹرانسپورٹ پروگرام متعارف کرائینگے۔ فارم ٹو مارکیٹ روڈز پروگرام دوبارہ شروع کرینگے، فیصل آباد،گوجرانوالہ اورسیالکوٹ میں میٹروبس سروس شروع ہوگی، لاہور کی ہر سڑک پر بہترین ٹرانسپورٹ لانا چاہتی ہوں، رمضان المبارک میں نگہبان پروگرام کے تحت 65سے 70لاکھ ریلیف پیکٹ گھروں میں پہنچائیں گے۔ کاشتکاروں کیلئے سمارٹ ایگری کلچر زون بنائے جائیں گے، زرعی مشینری رعایتی نرخوں پر دیں گے، لائیوسٹاک کیلئے خصوصی پیکیج دیا جائیگا،300سے کم یونٹ بجلی استعمال کرنے والے شہریوں کیلئے آسان اقساط پر سولر پینلز دیئے جائینگے، اپنی چھت اپنا گھرسکیم کا آغاز ایک لاکھ گھروں سے کیا جائیگا، ستھرا پنجاب پروگرام، گلیوں بازاروں کو صاف رکھا جائیگا،اوورسیز پاکستانیوں کوبیرون ملک سروسز ملیں گی، صحافیوں کیلئے ہیلتھ اورلائف انشورنس لانچ کیا جائیگا، ورکنگ وویمن ہاسٹل،ورک پلیس پر ڈے کیئر سینٹربنیں گے۔
کراچی (سٹاف رپورٹر)سندھ کے تیسری مرتبہ منتخب ہونے والے وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ نے اپنی حکومت کی ترجیحات کا اعلان کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے ویژن کے مطابق پورے سندھ کی بلاامتیاز خدمت کرے گی، ہم اپوزیشن کو ساتھ لیکر چلیں گے۔ سندھ میں ترقیاتی منصوبوں کی رفتار تیز کی جائے گی۔ سرکاری افسران کو صبح نو بجے لازمی دفتر پہنچنا ہو گا، آئندہ پانچ سال میں ملازمین کی تنخواہیں دگنی کردی جائیں گی۔ کچے کے علاقے میں آپریشن ہوگا اور کراچی میں اسٹریٹ کرائم کا قلع قمع کردیا جائیگا۔ وہ پیر کو سندھ اسمبلی میں قائد ایوان منتخب ہونے کے بعد ایوان میں پہلا پالیسی بیان دے رہے تھے۔منتخب وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے پہلی بار 29 جولائی 2016 کو مجھے قائد ایوان کے منصب پر پہنچایا،اس کے بعد دوسری بار 2018 میں اور آج اللہ تعالیٰ نے تیسری بار مجھے وزیر اعلیٰ بنایا ہے۔جب میں نے پہلی بار صوبائی اسمبلی کا حلف اٹھایاتو میرے والد میرے ساتھ تھے۔جب وزیر اعلیٰ بنا تو والدین ساتھ نہیں تھے۔مجھے شہید محترمہ بے نظیر بھٹو بھی بہت یاد آتی ہیں۔میں سیاست میں نہیں آنا چاہتا تھا۔مجھے محترمہ شہید کے ساتھ کام کرنیکا موقع ملا اور انہوں نے میری حوصلہ افزائی کی۔انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری، بلاول بھٹو اور فریال تالپور کا مشکور ہوں،مجھے کہا گیا تم کل گرفتار ہوگے۔اس وقت بلاول بھٹو نے کہا اگر مراد علی شاہ کو جیل بھیجتے ہو وہ جیل سے میرا وزیر اعلیٰ ہوگا۔ ہم حکومت اور اپوزیشن کے درمیان کوئی فرق نہیں رکھیں گے۔ پی ٹی آئی سے کہوں گا آپ کی سیٹیں چلی جائیں گی ہم سب یہ چاہیں گے آپ مثبت کردار ادا کریں۔ہم لوگ تنقید سے نہیں ڈرتے ہیں اگر آپ تنقید نہیں کریں گے تو ہم اصلاح کیسے کریں گے؟ کہا جاتا ہے آپ نے اتنی سیٹیں جیتی کیسے ہیں۔ہم لوگوں کی نبض کو جانتے ہیں۔  ہم اپنی دو چار سیٹوں کے لیے ملک کی سالمیت سے نہیں کھیلیں گے ، ہم نے نو فروری سے ہی اگلے انتخابات کی تیاری شروع کردی۔ ہم نے 2024 میں تمام ریکارڈ قائم کیے۔ ہم نے دہشت گردی کو دیکھنا ہے صوبہ سندھ میں اسٹریٹ کرائم کا جو ایشو ہے۔اسے دیکھیں گے۔ ہمارے کچے کا جو علاقہ ہے وہاں ہم نے آپریشن کرنے ہیں۔یہ ہمارا پہلا بڑا چیلنج ہوگا۔نو منتخب وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے افسران کو کہتا ہوں میں نو بجے آجاؤں گاوہ بھی خود سمجھ لیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میںقانون نافذ کرنا میری پہلی ترجیح ہے۔بلاول بھٹو کے دس نکات کا سندھ میں آغاز ہوچکا ہے۔انہوں نے کہا کہ پانچ سال میں تنخواہیں دگنی کردوں گا،غریب لوگوں کے لیے 300 یونٹ بجلی فری دیں گے،ہم نے سولر پر کام شروع کیا ہوا ہے۔ہمیں صوبے کے لوگوں کی پڑھائی کے لئے کام کرنا ہے۔صحت کا مفت نظام قائم کرنا ہے۔پورے پاکستان سے لوگ مفت علاج کے لیے آتے ہیں۔ سندھ کو مزید مستحکم کریں گے۔بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا آغاز ہم نے کیا تھا اس میں مزید اضافہ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ کسان کارڈ ہم سندھ میں بنا چکے ہیں کسانوں کو سیڈ کے پیسے دینے ہیں۔مزدور کارڈ ہم بنا چکے ہیں۔ اگلی بار جنرل سیٹوں کی سنچری کریں گے۔بلاول بھٹو کا ویڑن ہے ہر ضلع میں یوتھ سینٹر بنا کردیں۔     

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...