بورے والا (نیٹ نیوز) ڈپٹی گورنر سٹیٹ بینک نے کہا ہے ملکی زراعت کو سرپلس کرنے سے ادائیگیوں کا توازن سرپلس ہوسکتا ہے۔ بورے والا میں زرعی سروسز سینٹر کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی گورنر سٹیٹ بینک عنایت حسین نے کہا ملک کی 65 فیصد آبادی براہ راست زراعت سے منسلک ہے، ملک کی آبادی 2 فیصدکی شرح سے بڑھ رہی ہے۔ گزشتہ سال 8 ارب کی غذائی اجناس برآمدکی گئیں، 8 ارب کی درآمدات نہ کرنا پڑتیں تو کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس میں ہوتا، پاکستانی روپے کی گراوٹ پر سیاستدان پریشان ہیں،گزشتہ اڑھائی سال میں روپے کی 50 فیصد گراوٹ ہوئی۔ ملکی زراعت کو سرپلس کرنے سے ادائیگیوں کا توازن سرپلس ہوسکتا ہے، پاکستان کے مسائل کی بنیادکرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ہے، زرعی شعبے کی کارکردگی بڑھانا وقت کی اہم ضرورت ہے، ملک میں بیج کھاد اور زرعی ادویات غیر معیاری ہیں، زرعی سروسز کا کاروبار تمام بینکوں کے لیے منافع بخش ہوسکتا ہے، زرعی سروس کے کاروبار سے ملکی معیشت کاکھیل بدل سکتا ہے۔