اسلام آباد+ میاں چنوں (ایجنسیاں+ نوائے وقت نیوز+ نامہ نگار) رینٹل پاور کیس کی تفتیش کرنےوالے نیب افسر کامران فیصل کے قتل کا مقدمہ جمعہ کو اسلام آباد کے تھانہ سیکرٹریٹ میں درج کرلیا گیا ہے۔ کامران فیصل کی پراسرار موت پر نیب نے قتل کی دفعہ 302 کے تحت مقدمہ دائر کرنے کی درخواست دے رکھی تھی۔ ایف آئی آر میں کسی ملزم کی نشاندہی نہیں کی گئی ہے۔ نیب کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر نعمان اسلم کی جانب سے درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ کامران فیصل کی موت سے متعلق افواہیں ہیں کہ انہیں قتل کیا گیا، جس کے پیش نظر ایف آئی آر درج کرکے پولیس قتل کی مکمل تحقیقات کرے۔ گزشتہ کئی روز سے کامران فیصل کی موت ایک معمہ بنی ہوئی ہے۔ کامران گزشتہ ہفتے اسلام آباد میں واقع اپنی سرکاری رہائشگاہ میں مردہ حالت میں پائے گئے تھے۔ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کامران فیصل کی موت کی وجہ خودکشی قرار دی گئی تھی جسے ان کے اہلخانہ کی جانب سے مسترد کردیا گیا تھا۔ دوسری جانب جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا ڈویژن بنچ رینٹل پاور عملدرآمد کیس کے مقتول تحقیقاتی افسر کامران فیصل کے مقدمہ کی سماعت کل پیر کو کرے گا۔ عدالت نے مقدمہ کی سماعت کے لیے آئی جی اسلام آباد، چیئرمین، ڈپٹی چیئرمین نیب سمیت اس معاملہ میں شریک تمام حکام و افراد کوعدالت میں پیش ہونے کا حکم دے رکھا ہے۔پی ٹی اے نے بھی کامران فیصل کے موبائل فون کا ڈیٹا سپریم کورٹ میں جمع کرا دیا ہے۔ ریکارڈ میں ٹیلی فون کالز اور ایس ایم ایس کا مکمل ڈیٹا شامل ہے۔