اسلام آباد+ بنوں (آن لائن) جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں طالبان سے مذاکرات اور امن کا کہہ رہی ہیں لیکن امن میں پہل سب سے پہلے وہ کریں گے، اِس کیلئے انہوں نے طالبان اور قبائل کو راضی کر لیا ہے۔ یہ بات انہوں نے بنوں میں مولانا نصیب علی شاہ کانفرنس سے خطاب میں کہی۔ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ انہوں نے ہمیشہ امن کی بات کی ہے، قبائل امن مانگتے ہیں۔ آج لاکھوں افراد اپنے ہی وطن میں مہاجر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کے باعث آج قبائلی لوگ اذیت کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں اور بہت جلد قبائل اپنے علاقوں میں آزادی کی زندگی گزاریں گے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہمےں عوام عزےز ہے اور ہم اس کے کردار اداد کرنے کے لئے ہر قوت تےار ہےں۔ ہم نے امن کے لئے جرگے کئے اور اس کے بعد قبائل مےں گئے اور وہاں عوام سے ملے اور دسمبر مےں جرگہ نے فےصلہ دےا کہ ہم امن چاہتے ہےں۔ انہوں نے کہا کہ قبا ئل کے خلاف ڈرون حملوں ہو رہے ہےں، اپنے ملک مےں مہاجر ہےں اور ان کو اطمینا ن حاصل نہےں تو یہ لوگ کےسے حکمرانوں کا ساتھ دے سکتے ہےں۔ مولانا فضل الرحمن نے ایک ٹی وی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف نے اپوزیشن جماعتوں کو دعوت دے کر ایک اچھا اقدام کیا، یہ اقدام اپوزیشن کی جانب سے بہت پہلے ہونا چاہئے تھا۔ الےکشن سے قبل صدر زرداری کا ہٹنا ضروری نہےں۔ عمران خان صرف جذباتی باتےں کرتے ہےں، عمران خان مےں انتخابی اتحاد کی صلاحےت ہی نہےں۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ طاہر القادری کی لانگ مارچ کی مشق الےکشن کے التواءکی سازش تھی جو ناکام ہوگئی ۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ نگراں حکومت کے قےام کے لےے مشاور ت کا عمل جاری ہے، نگراں وزےراعظم کے لےے ہمےں نام دےنے کو کہا گےا، اس حوالے سے مشاورت جاری ہے جس کے بعد ہی نگران وزےراعظم کے لئے نام دےں گے۔