اسلام آباد (خبر نگار خصوصی + اے پی پی) قومی اسمبلی نے معمول کی کارروائی روک کر سیرت النبی زیر بحث لانے کی تحریک متفقہ طور پر منظور کر لی۔ ہفتہ کو وفاقی وزیر مذہبی امور سید خورشید احمد شاہ نے کہا 12 ربیع الاول کی مناسبت سے آج رولز معطل کر کے اس دن کی اہمیت اور سیرت النبی پر روشنی ڈالی جائے جبکہ آئندہ ہر سال 12 ربیع الاول کے موقع پر اجلاس کا انعقاد بھی کیا جانا چاہئے۔ مزید برآں عید میلاد النبی کے موقع پر سیرت النبی کو زیر بحث لانے کیلئے ہر سال قومی اسمبلی کا خصوصی اجلاس طلب کرنے کیلئے متفقہ قرارداد منگل کو قومی اسمبلی میں پیش کی جائے گی۔ خورشید شاہ نے کہا اس حوالے سے قرارداد لانی تھی تاہم قائد حزب اختلاف اور ڈپٹی اپوزیشن لیڈر یہاں نہیں ان سے مشاورت کر کے منگل کو نجی کارروائی کے دن اس قرارداد کو لایا جائے۔ قومی اسمبلی میں خورشید احمد شاہ کی طرف سے عید میلاد النبی کے موقع پر قومی اسمبلی کا خصوصی اجلاس طلب کرنے کی تجویز کو حکومتی اور اپوزیشن ارکان نے سراہتے ہوئے کہا اس سے ایک اچھی روایت قائم ہو گی۔ مسلم لیگ (ن) کی رکن طاہرہ اورنگزیب، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رکن حاجی روز الدین نے کہا سیرت رسول پر بات کرنے کیلئے اسمبلی کا اجلاس بلانے کی تجویز اہم ہے۔ ایم کیو ایم کی رکن شگفتہ صادق نے بھی خصوصی اجلاس طلب کرنے کی خورشید شاہ کی تجویز کو سراہا۔ اقلیتی رکن رمیش لال اور آسیہ ناصر نے بھی اس تجویز کا خیرمقدم کیا۔ مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی نثار تنویر نے کہا پانچ برسوں میں پہلی بار ایسا ہوا ہے نبی کی شان میں بات کر سکیں۔ مسلم لیگ (ن) کے رکن ملک شکیل اعوان نے کہا سیرت النبی کو زیر بحث لانے کی تجویز پر خورشید شاہ مبارکباد کے مستحق ہیں۔ مزید برآں ہفتہ کو قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران جے یو آئی کے ممبران نے بلوچستان میں گورنر ر اج کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے ایوان سے واک آ¶ٹ کر دیا۔ مولانا عبدالمالک وزیر نے ایوان میں خطاب کرتے ہوئے کہا وفاقی حکومت نے بلوچستان میں گورنر راج لگا کر عوام کے حقوق پر شب خون مارا ہے ہم اس اقدام کے خلاف ایوان سے واک آ¶ٹ کرتے ہیں اس کے بعد جے یو آئی کے تمام ارکان ایوان سے باہر چلے گئے۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) نے بلوچستان میں گورنر کے نفاذ کے خلاف مسلسل تیسری بار قومی اسمبلی کے اجلاس سے واک آ¶ٹ کیا۔ قومی اسمبلی میں ارکان نے نبی کریم کے یوم ولادت پر قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہمیں تمام تفرقات ختم کر کے آپ کے اسوہ حسنہ پر عمل پیرا ہونا چاہئے۔ زبردستی تلوار سے اسلام نہیں پھیلے گا، اس کے لئے ہمیں حضور کا حسن خلق اپنانا ہو گا۔ مذہبی رواداری وقت کا اہم تقاضا ہے۔ یاسمین رحمن نے کہا کہ ایک انسان کا قتل ساری انسانیت کا قتل ہے۔ پارلیمانی سیکرٹری مذہبی امور محبوب اللہ جان نے کہا رسول اللہ آخری نبی اور رحمت اللعالمین ہیں، آپ کی سیرت کا ہر پہلو ہمارے سامنے ہے، ہمیں چاہئے آپ کے ا±سوہ حسنہ کو ہم اپنا شعار بنائیں اس سے عہد حاضر کے تمام مسائل کا حل ممکن ہے۔ ایم کیو ایم کے شیخ صلاح الدین نے حضور سرور کونین کے یوم ولادت کے موقع پر قوم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہم میں عمل کا فقدان ہے۔ حضور کی تعلیمات امن اور اخلاق پر مبنی تھیں جن سے ہم نے انحراف کیا۔ پیپلز پارٹی کی رکن جسٹس (ر) فخر النساءکھوکھر نے کہا قومی اسمبلی میں سیرت طیبہ پر بات بڑی اچھی روایت ہے۔ پیپلز پارٹی کی رکن شازیہ مری نے کہا ماضی میں اسلام کو سیاسی مقاصد کے لئے ڈکٹیٹروں نے استعمال کیا جس سے ہمارے معاشرتی ڈھانچے اور نسلوں کو نقصان پہنچا۔ روبینہ سعادت قائم خوانی نے کہا پیپلز پارٹی نے نبی پاک کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے سیاسی انتقامی کارروائیوں کی روایت ختم کی اور مفاہمت کا راستہ اختیار کیا۔ وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک نے کہا غیر قانونی سمز استعمال کرنے والوں کو سزا دینے کا اختیار دینے کے لئے ایوان قرارداد منظور کرے، علما کرام نبی کی تعلیمات اختیار کریں تو ساری دنیا میں امن قائم ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا دوجہان کے والی کی تعلیمات پر عمل پیرا ہونا صرف پاکستانی قوم کی ہی نہیں ساری مسلم امہ کی ضرورت ہے، ہم آپ کی تعلیمات پر عمل کریں گے تو ساری دنیا میں امن آئے گا۔ طالبان سیدھے راستے پر آ جائیں‘ اسی میں بہتری ہے ۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں شرپسند داخل ہوئے، مالاکنڈ اور سوات میں شرپسندوں نے کیا کیا وہ سب کے سامنے ہے۔ انہوں نے کہا میں حکومت اور اپوزیشن سے اپیل کرتا ہوں وہ دہشت گردوں کو قانون کے کٹہرے میں لانے کے لئے انسداد دہشت گردی بل منظور کرائیں، ہمارا اپنا گھر ٹھیک نہیں، کلمہ گو جب بم چلاتے ہیں تو مسلمان ہی شہید ہوتے ہیں۔ اس منافقت کو ختم کر کے امن لایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا موبائل فون بند کرنے کا کوئی شوق نہیں تھا میں نے مصدقہ اطلاعات کی بنا پر فیصلہ کیا، غیر قانونی سمیں چلتے پھرتے بم ہیں، ایسی سموں کی بندش کی آخری تاریخ 28 فروری ہے، موبائل کمپنیاں سم جاری کرنے کے لئے متعلقہ شخص کے انگوٹھے کا عکس لیں۔ اسمبلی قرارداد منظور کر کے غیر قانونی سم استعمال کرنے والے کو سزا دینے کا اختیار دے۔ انہوں نے کہا انسداد دہشت گردی کا بل ابھی تک منظور نہیں ہوا، یہ بل منظور ہوا تو دہشت گردوں کو کٹہرے میں لایا جا سکے، اس سے ہماری آئندہ آنے والی نسلیں محفوظ ہوں گے۔ پیپلز پارٹی کے رکن جمشید احمد دستی نے کہا کسی سیاستدان کو ہی نگران وزیراعظم بنایا جائے، مجھ سمیت 4 ارکان کو ہرانے کیلئے اربوں روپے خرچ کرنے کی خبروں کا نوٹس لیا جائے۔ انہوں نے کہا ایک ٹی وی پروگرام میں کہا گیا ہے چودھری نثار علی خان، خواجہ محمد آصف، ندیم افضل گوندل اور مجھے انتخابات میں شکست دلوانے کیلئے ایک بڑی رقم صرف کی جا رہی ہے، الیکشن کمشن، سپریم کورٹ اس کا نوٹس لیں۔ ہم نے آزاد الیکشن کمشن قائم کیا ہے، اچھے کام کئے ہیں، ایسے ظالمانہ اقدامات کا نوٹس لیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کسی سیاستدان کو نگران وزیراعظم بنایا جائے۔ علاوہ ازیں قومی اسمبلی کا اجلاس منگل کو شام 5 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔ قومی اسمبلی میں وفقہ سوالات کے دوران وفاقی وزیر پانی و بجلی چودھری احمد مختار نے انکشاف کیا 3165 حکومتی و نجی اداروں اور شخصیات کے ذمہ بجلی کے 61 ارب 10 کروڑ اور 64 لاکھ سے زائد روپے واجب الادا ہیں، بقایات جات کی وصولیوں کے لئے سخت اقدامات کئے جا رہے ہیں، عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات کی پیروی کا عمل تیز کرنے، حکومتی اداروں سے بقایاجات کی وصولی کے لئے مصالحتی کوششیں بھی تیز کر دی گئی ہیں جبکہ بجلی کاٹنے کا عمل بھی جاری ہے۔