وفاقی شرعی عدالت نے سرکاری ملازم جوڑے کی تنخواہوں سے ہاﺅس رینٹ کٹوتی غیراسلامی قرار دیدی


لاہور (وقائع نگار خصوصی) وفاقی شرعی عدالت نے سرکاری رہائش گاہ حاصل کرنے والے سرکاری ملازم میاں بیوی کی تنخواہوں سے ہونے والی ہاﺅس رینٹ کی مد میں کٹوتی کو غیر اسلامی قرار دے دیا۔ وفاقی شرعی عدالت کا تین رکنی فل بنچ مسٹر جسٹس ڈاکٹر فدا محمد خان کی سربراہی میں مسٹر جسٹس رضوان علی دودانی اور مسٹر جسٹس شیخ احمد فاروق پر مشتمل تھا۔ عدالت نے قرار دیا ہے کہ ایک ہی رہائش گاہ میں رہنے والے سرکاری ملازمت پیشہ میاں بیوی کو انکے مکمل ہاﺅس رینٹ سے محروم نہیں کیا جا سکتا۔ عدالت نے بنیادی حقوق سے متعلق قرآنی آیات پر غور و خوض اور مساوات کے اصولوں کے پیش نظر سرکاری رہائش گاہ حاصل کرنے والے سرکاری ملازمت پیشہ میاں بیوی کی تنخواہوں سے ہونے والی ہاوس رینٹ کی کٹوتی کو غیر اسلامی قرار دے دیا۔ فاضل عدالت نے قرار دیا کہ اس معاملے پر مروجہ رولز اسلامی احکامات کے مطابق نہیں ہیں۔ عدالت نے حکومت کو اس حوالے سے قوانین میں ضروری ترمیم کرنے کی ہدایت کر دی۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...