مشرف کو کئے کی سزا ملے گی، شریک جرم افراد کوکھینچ کر عدالت لائونگا:خواجہ آصف

Jan 27, 2014

اسلام آباد (آئی این پی) وزیر دفاع وپانی وبجلی خواجہ آصف نے کہا ہے کہ طالبان سے مذاکرات کرنے ہیں یا آپریشن ، فیصلے کا وقت آگیا ہے ، آپریشن کے بارے میں ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں ہوا ۔ حکومت اور فوج میں تمام امور پر مکمل ہم آہنگی ہے، طالبان کے حامی معصوم لوگوں کی شہادتوں کو نہیں دیکھتے، اپنے طور پر مذاکرات کیلئے لگے ہوئے ہیں۔ پاکستان میں دہشت گردی مشرف کے 9 سالہ دور کا نتیجہ ہے۔ پرویزمشرف کو بیرون ملک علاج کیلئے جانے کی اجازت کا فیصلہ عدالت ہی کریگی۔ وہ عدالت میں حاضر نہ ہوکر قانون کا مذاق اڑارہا ہے، مشرف نے فوج کو بدنام کیا۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ملک کو اس وقت خون میں نہلایا جارہا ہے اور طالبان کے حامی سیاستدان جلسے جلوسوں میں باتیں کرکے اپنے طور پر مذاکرات کیلئے آگے بڑھ رہے ہیں۔ میں نہیں سمجھتا کہ ایسے ماحول میں مذاکرات کامیاب ہوں گے۔ طالبان ایک طرف مذاکرات کی بات کرکے حکومت سے ساز گار ماحول فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں تو دوسری طرف کہیں نہ کہیں درجنوں بے گناہ لوگوں کو مار کر ڈھٹائی سے ذمہ داری بھی قبول کرتے ہیںلیکن ہم اب اس سے زیادہ معصوم لوگوں کا بہتا ہوا خون نہیں دیکھ سکتے۔ آج ملک جن حالات سے گزر رہا ہے یہ سب پرویز مشرف کے 9 سالہ اقتدار کا نتیجہ ہے۔ جب مشرف امریکہ کے سامنے سجدہ ریز ہوا اسکے بعد دہشت گردی بڑھتی چلی گئی۔ انہوں نے کہا کہ مشرف نے آئین کو توڑا اور اب بھی عدالت میں حاضر نہ ہوکر وہ قانون کا مذاق اڑا رہا ہے۔  مشرف کو علاج کیلئے بیرون ملک جانے کی اجازت صرف عدالت دیگی ، ہم اس معاملے پر زیادہ زور اسلئے نہیں دے رہے کہ کہیں لوگ اسے انتقامی کارروائی نہ سمجھ لیں۔ اس نے اپنے مفاد کی خاطر فوج کو بدنام کیا لیکن مشرف ایک نہ ایک دن ضرور عدالت میں حاضر ہوگا انہیں اپنے کئے کی سزا ملے گی۔ میں مشرف کیساتھ شریک جرم تمام افراد کو کھینچ کر عدالت میں لائوں گا۔

مزیدخبریں