پشاور (آئی این پی+ ثنا نیوز+ بی بی سی) خیبر پی کے حکومت نے سکیورٹی خدشات کے باعث پشاور میں انسداد پولیو مہم ایک مرتبہ پھر ملتوی کردی۔ ڈپٹی کمشنر ظہیراسلام نے کہا ہے پشاور میں سکیورٹی انتظامات اور فیلڈ ورک مکمل نہ ہونے کی وجہ سے انسداد پولیو مہم کو ملتوی کردیا گیا۔ فول پروف سکیورٹی اور انتظامات کے مکمل جائزے کے بعد 5 سال سے کم عمر 8 لاکھ سے زائد بچوں کو انسداد پولیو مہم کے تحت ویکسی نیشن کا آغاز کیا جائیگا۔ صوبائی حکومت نے گزشتہ روز صوبے میں پشاور کی سطح پر 20 ارب روپے کی لاگت سے ’’صحت کا انصاف‘‘ کے نام سے میگا مہم کا آغاز کیا تھا جس کے تحت پہلے مرحلے میں ہائی رسک 40 یونین کونسلوں میں انسداد پولیو مہم شروع ہونی تھی۔ ضلعی انتظامیہ نے سکیورٹی خدشات اور تیاریاں مکمل نہ ہونے پر مہم اگلی اتوار تک ملتوی کردی ہے۔ اگلی اتوار کو پشاورکی 50 یونین کونسلوں میں چار لاکھ سے زیادہ بچوں کو پولیو سمیت 9 امراض کی ویکسی نیشن کرائی جائیگی۔ سکیورٹی کے حوالے سے تعین کیا گیا تھا مہم کے دوران 12ہزار رضاکار ڈیوٹی انجام دیں گے جبکہ چار ہزار سکیورٹی اہلکار انکی سکیورٹی پر تعینات کئے جائیں گے، اسکے باوجود سکیورٹی انتظامات کو ناکافی سمجھا گیا۔ اس سے قبل 20 جنوری کو سکیورٹی خدشات کی وجہ سے انسداد پولیو مہم شروع نہیں ہوسکی تھی۔ بی بی سی کے مطابق عالمی ادارہ صحت کی جانب سے جاریکردہ ایک رپورٹ میں پشاور کو دنیا بھر میں پولیو وائرس کا گڑھ قرار دیا گیا ہے۔