لاہور (انٹرویو: ندیم بسرا) دختران ملت جموں کشمیر کی سربراہ آسیہ اندرابی نے کہا ہے عالمی برادری کی عدم دلچسپی سے ظاہر ہوتا ہے وہ درپردہ بھارت کے کشمیریوں پر بدترین ظلم و ستم کو درست قرار دیتی ہے۔ اُمت اور خصوصاً پاکستان نے مسئلہ کشمیر کے فوری حل کیلئے عالمی عدالت انصاف سے رجوع نہ کیا تو حالات مزید گھمبیر ہوں گے۔ بھارت کا یوم جمہوریہ ایک ڈھونگ ہے جس کو کشمیری ہمیشہ یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں۔ اب وقت آگیا ہے بھارت جو فوج کے ذریعے کشمیر کو دبانے کیلئے اپنی طاقت کا مظاہرہ کررہا ہے، اسکا جواب طاقت سے دیا جائے۔ اس ضمن میں متحدہ جہاد کونسل کی ذمہ داری ہے اور ان سے اپیل کی جاتی ہے وہ حالات کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے عسکری میدان کو منظم کریں۔ نوائے وقت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا موجودہ حالات کا تقاضا ہے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے تمام فورسز منظم ہوجائیں۔ اس وقت کشمیر میں حالات وہی ہیں جو 1947ء کے وقت تھے۔ کشمیری اپنی آزادی کیلئے لڑ رہے ہیں۔ بھارت کشمیر اور کشمیری مسلمانوں کو اپنی جاگیر سمجھتا ہے۔ ہندوستان کے انتظام میں چلنے والی سول یا فوجی عدالتیں ہوں یا کوئی محکمہ ادارہ ہر پالیسی دراصل بھارت کے جابرانہ قبضے کو دوام بخشنے کیلئے سرگرداں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا 1947ء سے لیکر اب تک جتنے بھی واقعات ہوئے جن میں مسلمانوں کو گاجر مولی کی طرح کاٹا گیا۔ ان تمام واقعات کا طریقہ کار بھلے ہی مختلف تھا لیکن ان تمام واقعات کا اوّلین مقصد کشمیری مسلمانوں کو یہ احساس دلانا تھا وہ بھارت کی جاگیر ہیں انکی انفرادی حیثیت کوئی نہیں۔ انہوں نے کہا جب تک ہماری جدوجہد کثیرالجہت نہیں ہوگی تب تک بھارت کا جبری استعمار جاری رہیگا۔ ہم سیاسی سطح پر تنظیمیں اور تنظیم در تنظیم بنانے کی فضول مشق میں مشغول ہیں لیکن وقت کی اہم ضرورت ہے، عسکریت کو ایک منظم سطح پر رواں رکھا جائے۔ انکا کہنا تھا پتھری بل واقعہ فوجی عدالت کی طرف سے دیئے گئے فیصلے میں کوئی غیر متوقع بات نہیں بلکہ انکا فیصلہ عین توقعات کے مطابق ہے۔ فوجی عدالت انصاف کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے فوجیوں کے خلاف کوئی فیصلہ دیتی وہی غیر متوقع بات ہوتی۔ انہوں نے کہا کٹھ پتلی وزیراعلیٰ عمر عبداللہ اس فیصلے پر مگرمچھ کے آنسو بہا رہا ہے لیکن ان سے سوال کیا جاسکتا ہے وہ یونیفائڈ کمانڈ کے سربراہ نہیں؟ ان کے تمام بیانات ڈرامہ بازی پر مشتمل ہیں جن کو کشمیری آسانی سے سمجھتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا اب حالات تیزی سے تبدیل ہورہے ہیں دنیا خصوصاً بھارت کے اتحادیوں کو یہ بات ذہن نشین ہونی چاہئے کشمیریوں کے حق خودارادیت کو دبایا نہیں جاسکتا۔ اس لئے عالمی برادری بھارت کے اس رویئے کو تبدیل کرنے کے لئے اپنا زور ڈالے۔ انہوں نے کہا پاکستانی حکومت سے کشمیریوں کو بہت زیادہ امیدیں وابستہ ہیں۔ ان امیدوں پر پورا اترتے ہیں یا کہ نہیں، اس کا فیصلہ وقت ہی کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا نوائے وقت کشمیر کے حوالے سے جو کردار ادا کررہا ہے، وہ کسی جہاد سے کم نہیں۔