ڈھاکہ (اے ایف پی) بنگلہ دیش میں کریک ڈائون جاری ہے جس کے خلاف جماعت اسلامی کے کارکنوں نے مظاہرے کئے۔ 2مختلف واقعات میں پولیس کی فائرنگ سے 3کارکن جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے۔ پولیس سربراہ شاہ جہاں نے بتایا مظاہرین نے سکیورٹی فورسز پر پتھرائو کیا اور دیسی ساختہ بم پھینکے جس کے ردعمل میں گولی چلانا پڑی اور 3افراد مارے گئے۔ ادھر جماعت اسلامی کے ترجمان نے دعویٰ کیا ہمارے تینوں کارکنوں کو گرفتار کر کے دوسری جگہ پر لے جا کر فائرنگ سکواڈ کے ذریعے قتل کر دیا گیا۔ پولیس نے الزام لگایا جماعت کے کارکنوں نے ایک سکول ٹیچر مطیع الرحمن کو قتل کر دیا۔ جماعت اسلامی نے الزام مسترد کر دیے۔ ہیومن رائٹس واچ کی ڈائریکٹر برائے ایشیا مناکشی گنگولی نے کہا حکومت بی این پی اور جماعت اسلامی کے کارکنوں کو گرفتار کرتے کر کے لے جاتی ہے۔ پھر ان کی گولیوں سے چھلنی نعشیں ملتی ہیں۔ یہ ہمارے لئے باعث تشویش ہے۔ وزیراعظم حسینہ واجد نے ڈھونگ الیکشن میں نام نہاد کامیابی کے بعد اپوزیشن کے خلاف کریک ڈائون کا حکم دیا تھا۔