لاہور (این این آئی + آن لائن) ممتاز ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبد القدیر خان نے کہا ہے کہ جب کوئی ملک اندرونی طور پر انتشار کا شکار ہو تو بیرونی طاقتوں کو بھی دخل اندازی کا موقع ملتا ہے، ملک میں امن و امان کے قیام کیلئے صرف مذاکرات ہی واحد آپشن ہے۔ اگر موجودہ حکومت کی آٹھ ماہ کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے تو یہ پیپلز پارٹی کے دور حکومت سے بدتر ثابت ہوئی ہے۔ اتوار کو’’این این آئی‘‘ سے ٹیلیفون پر گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے کہا کہ حکومت نے طالبان سے سرے سے مذاکرات کیلئے کوئی قدم نہیں اٹھایا اور اس حوالے سے کسی کو اعتماد میں نہیں لیا گیا، اگر حکومت یہ سمجھتی ہے کہ طاقت کے زور پر امن قائم کرلیگی تو یہ اسکی بھول ہے، امن و امان کے قیام کا واحد حل صرف مذاکرات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے حالات کی خرابی میں بیرون ممالک کی خفیہ ایجنسیاں ملوث ہیں۔ حکومت کو پہلے تجویز دیکر دیکھ چکا ہوں اب کسی طرح کی کوئی تجویز نہیں دینا چاہتا۔ کراچی میں اقرا یونیورسٹی کے جلسہ تقسیم اسناد سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے کہا کہ حکمرانوں کی نااہلی کی وجہ سے پاکستان کا ٹیلنٹ پاکستان سے باہر جا رہا ہے،گزشتہ 66 سالوں میں ہم نے پاکستان میں صرف ایٹم بم ہی بنایا ہے۔ اس کے علاوہ ہر چیز ہم چائنہ سے امپورٹ کر رہے ہیں، 74 میں ہندوستان نے دھماکہ کر کے پاکستان پر گرفت مضبوط کرنے کی کوشش کی لیکن ہم نے ایٹمی پاکستان کو صرف 6 سال میں اٹامک پاور بنادیا۔ جلسہ تقسیم اسناد میں نمایاںکار کردگی دکھانے والے 10 طلبہ کو گولڈ میڈل دئیے گئے۔