ملتان (جنرل رپورٹر ) تحریک انصاف کے مرکزی وائس چیئرمین مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی کے آج کے اجلاس میں حکومت کی طرف سے پیش کئے جانے والے تحفظ پاکستا ن آرڈیننس کو بلڈوز کیا جائے گا اگر اسے قانونی شکل دی گئی تو یہ کالا قانون ہوگا اور یہ آئین سے متصادم ہو کر بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہوگا پیپلز پارٹی سمیت تمام سیاسی جماعتوں کو چاہئے کہ وہ اس کی مخالفت کریں ہم دہشت گردی کا راستہ روکنے کیخلاف نہیں ہیں لیکن اگر یہ قانون نافذ کرنا ہے تو بھارت کی طرح ان علاقوں میں کیا جائے جہاں دہشت گردی ہو رہی ہے۔ پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا تحریک انصاف نے سٹینڈنگ کمیٹی میں اپنا تحریری موقف پیش کرکے اسے آئین کے متصادم قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہمیں خدشہ ہے آج کے اجلاس میں حکومت اس آرڈی نینس کی منظوری حاصل کرنے کی کوشش کرے گی حالانکہ اسمبلی میں اس وقت بحث ہونی چاہئے۔ شاہ محمود قریشی نے ماہرین قانون بار ایسوسی ایشن پنجاب و پاکستان بار کونسل کے ارکان سے اپیل کی ہے وہ اس قانون کا جائزہ لیں اور عوامی رائے عامہ کو فعال اور متحرک کریں۔ قانون نافذ کرنے والے کسی بھی شخص کو بلا ورنٹ گرفتار کر سکیں گے۔ پاکستان کے ماہرقوانین اس پر آواز بلند کریں اگر یہ آواز بلند نہ ہوئی تو ہم سب کو اس کا خمیازہ بھگتنا ہوگا۔