اسلام آباد (آئی این پی+ آن لائن+ اے پی پی) وفاقی وزیر خزانہ سنیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی میں بیرونی عناصر ملوث ہیں‘ بہت سے دشمن ممالک 2020ء تک پاکستان کو دنیا کے نقشے سے مٹانا چاہتے ہیں، تمام جماعتوں کی طرح بات چیت کے حامی ہیں تاہم طالبان کو مذاکرات کیلئے بہت وقت دیا جاچکا، تمام جماعتیں پاکستان کی بقاء کیلئے فیصلہ کریں‘ آئین و قانون کو نہ ماننے والوں کیخلاف دیگر آپشن استعمال کرنے چاہئیں، امن و امان کے بغیر ملک میں معاشی ترقی ممکن نہیں، مسلح افواج کے پاس اتنی صلاحیت ہے کہ طاقت کے ذریعے فتنوں پر قابو پا سکے‘ کئی ممالک پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے تیار ہیں، امن و امان کا مسئلہ آڑے آجاتا ہے‘دوبارہ بڑھتے ہوئے سرکلر ڈیٹ کے خاتمے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر کام کررہے ہیں ، کھربوں کے نوٹ چھاپنے کی باتیں بے بنیاد ہیں۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا سرحدی سکیورٹی کو بہتر بنانا ہو گا، 15، 20 دشمن ممالک پاکستان کو 2020ء میں دنیا کے نقشے پر نہیں دیکھنا چاہتے۔ پرویز مشرف کو علاج کیلئے بیرون ملک بھیجنے یا نہ بھیجنے کا فیصلہ ان کی میڈیکل رپورٹ کی روشنی میں عدالتیں کریں گی، ہمیں آزاد عدلیہ پر اعتماد ہے، جو فیصلہ ہوا تسلیم کریں گے۔ آن لائن کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے مستحقین کو رقم کی ادائیگی وقت پر یقینی بنائی جائے گی اور مستحقین کو ریلیف دیا جائیگا۔ وزیر خزانہ نے یہ بات بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے چیئرمین انور بیگ سے ملاقات کرتے ہوئے کہی۔ ملاقات میں دونوں رہنمائوں نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے متعلق مختلف مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اے پی پی کے مطابق وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے (ایوی ایشن) شجاعت عظیم نے وفاقی وزیر خزانہ سے ملاقات کی اور پی آئی اے اور ایوی ایشن ڈویژن سے متعلقہ امور پر تبادلہ خیال کیا۔