نئی دہلی (نوائے وقت رپورٹ + اے ایف پی) امریکی صدر بارک اوباما نے بھارت میں سرمایہ کاری اور قرضوں کیلئے 4 ارب ڈالر دینے کا اعلان کیا ہے۔ امریکی صدر بارک اوباما نے بھارتی تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور بھارت گلوبل پارٹنر ہیں۔ بھارت اور امریکہ اہم عالمی اتحادی ہیں۔ امریکہ اور بھارت کے درمیان تجارتی شراکت داری میں بہت صلاحیت ہے۔ امریکہ اور بھارت دونوں ساتھ چل سکتے ہیں۔ امریکہ اور بھارت نے دفاعی شعبے میں سرمایہ کاری کیلئے بھی رضامندی ظاہرکی ہے۔ امریکہ اور بھارت میں تجارت سے روزگار کے مواقع پیدا ہونگے۔ اس موقع پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت امریکہ تعلقات میں مشترکہ مفادات کیلئے ایک ہونے کے زیادہ مواقع ہیں۔ مودی نے کہا کہ ملک میں مسابقتی ٹیکس رجیم قائم کر رہے ہیں۔ رائٹر کے مطابق امریکہ نے کہا ہے کہ امریکہ اور بھارت دولت اسلامیہ (داعش) کے خلاف عالمی سطح پر کئے جانے والے اقدامات میں تعاون کر سکتے ہیں۔ امریکہ کے قومی سلامتی کے نائب مشیر بین رہوڈز نے کہا ہے کہ جب آپ ہمارے وسیع تر انسداد دہشتگردی تعاون کی جانب دیکھتے ہیں اور یہ دیکھتے ہیں کہ ہم کس طرح جنگ پر آمادہ لوگوں اور دہشت گردوں کو مالی امداد کا پتہ چلاتے ہیں تو میرے خیال میں تعاون کی راہیں کھلتی ہیں۔ مودی نے وعدہ کیا کہ وہ امریکی ایگزیکٹوز کو بزنس فرینڈلی ملک دینگے، ٹیکسوں میں رعایت دی جائےگی۔ اے ایف پی کے مطابق امریکی اور بھارتی سی ای اوز سے خطاب کرتے ہوئے سرخ فیتے کے خاتمے کے لئے مودی کے اقدامات کو سراہتے ہوئے اوباما نے کہا کہ اس کے باوجود بھارت سے بزنس کے لئے بہت سی رکاوٹیں موجود ہیں جنہیں ہم نے پھلانگ کر جانا ہے۔ صدر اوباما کے دورے میں دونوں ممالک نے دوطرفہ تجارت پانچ گنا بڑھانے کا عہد کیا۔ ابھی تک یہ ایک کھرب ڈالر سالانہ ہے۔ اس کے علاوہ دونوں ممالک نے دفاعی منصوبوں میں بھی تعاون قائم کرنے کا عہد کیا ہے۔ اوباما کے دورہ بھارت کو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں گرم جوشی کی علامت طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ سول جوہری معاہدے کے ضمن میں پیش رفت کے تحت اب امریکی کمپنیاں بھارت کو غیرفوجی جوہری ٹیکنالوجی فراہم کر سکیں گی۔ امریکہ اور بھارت نے ”اعلان دہلی“ میں انسداد دہشتگردی کیلئے تعاون بڑھانے پر اتفاق اور پاکستان سے ممبئی حملوں کے ذمہ داروں کو کےفر کردار تک پہنچنے کا مطالبہ کیا ہے۔ بھارتی مےڈےا کے مطابق پندرہ نکات پر مشتمل اعلامیہ میں دونوں ملکوں نے کالعدم لشکرطیبہ سمیت دہشتگرد گروپوں کی کارروائیاں روکنے کیلئے مشترکہ کوششوں پر اتفاق کیا اور اعلان کیاکہ دونوں ملک تجارتی تعاون بڑھا کر روزگار کے مواقع بڑھائیں گے۔ اعلان دوستی میں کہا گیا کہ دہشتگردی دونوں ملکوں کیلئے چیلنج ہے جسے مشترکہ کوششوں کے ذریعے ختم کیا جائے گا۔ اوباما کشمیر کے ”ندرو“ سے بھی لطف اندوز ہوئے۔ انہیں مشہور جڑی بوٹیوں کا مرکب شوربا بھی پیش کیا گیا۔ اے پی پی کے مطابق جنگی جنون میں مبتلا بھارت امریکہ کے ساتھ ملکر 4 دفاعی پراجیکٹس کے تحت مشترکہ دفاعی پیداوار شروع کرے گا۔ ٹائمز آف انڈیا کے مطابق بھارت مزید10 سال کے لئے امریکہ کے ساتھ کام کرنے کے دائرہ کار کو وسعت دے گا اور اس ضمن میں امریکہ کے ساتھ جنگی ہتھیاروں اور آلات کی مشترکہ طور پرتیاری کا فیصلہ کیا گیا ہے دو مزید ہائی ٹیکنالوجی اور جدید ترین ہتھیاروں وآلات کی تیاری کی جائے گی۔ دونوں ممالک نے مشترکہ جنگی مشقیں کرنے‘ سمندری سیکورٹی کے لئے مشترکہ مہم جوئی ‘ خفیہ معلومات کے تبادلوں کے میکنزمز ‘ فوجی وفود کے تبادلوں اور فوجی تعاون کا دائرہ کار بڑھانے پر اتفاق کیا گیا جس کے تحت ڈیفنس ٹریڈ اور ٹیکنالوجی انیشی ایٹو کے عمل کو تیز کیا جائے گا۔‘ ڈیفنس ٹریڈ اور ٹیکنالوجی اینشی ایٹو کو دفاعی شعبہ میں نئی راہیں متعین کرنے والا کہا گیا ہے اس کے تحت جدید ترین بغیر پائلٹ ڈرون طیاروں ‘ رول آن رول آف انٹیلی جنس معلومات کا حصول ‘ سی 130جے سپر ہرکولیس جہازوں میں جاسوسی کے لئے ماڈیولز اورجوانوں کیلئے موبائل ہائیبرڈ پاور سورسز اور یکساں اور یکجا شدہ تحفظ کے لئے (کیمیکل ‘ بائیولوجیکل) ہتھیاروں سے تحفظ فراہم کرنے والے گیئر فار سولجرز کی مشترکہ طور پر تیاری شامل ہے۔
بھارتی یوم جمہوریہ