مریدکے + فیروزوالا + لاہور (نامہ نگاران + سٹاف رپورٹر) دیرینہ دشمنی پر اشتہاری ملزمان نے فائرنگ کرکے 5 بچوں کے باپ اور ساتویں بھائی کو قتل کردیا۔ ملزمان اس سے قبل مقتول اشرف بٹ کے چھ بھائیوں سمیت 13 افراد کو موت کے گھاٹ اتار چکے ہیں۔ تھانہ سٹی کے علاقہ قلعہ مستیاں حدوکے میں 8 سال قبل قصاب گروپ اور بٹ گروپ کے مابین باہر گلی میں مٹی اٹھانے پر دشمنی کا آغاز ہوا اور لڑائی جھگڑے کے بعد پولیس نے بٹ گروپ کے افراد کی مدعیت میں قصاب گروپ کے افراد کے خلاف مقدمات درج کئے جس پر وہ علاقہ چھوڑ کر نامعلوم مقام پر منتقل ہوگئے جن پر پولیس نے انہیں اشتہاری قرار دلوا دیا۔ قصاب گروپ کے اشتہاری ملزمان نے بٹ گروپ کے سربراہ اعجاز عرف ججی بٹ سمیت 6 بھائیوں محمود، بلا بٹ، اصغر وغیرہ سمیت 13 افراد کوموت کے گھاٹ اتارا گزشتہ روز ملزمان نے مقتولین کے ساتویں بھائی اور 5 بچوں کے باپ 38 سالہ اشرف بٹ کو اس وقت گولیوں کا نشانہ بنایا جب وہ اپنے گھر کے نزدیک سکول اپنے بچوں کو چھوڑنے جارہا تھا موقع پر جاں بحق ہوگیا۔ واقعہ کے بعد اہل علاقہ کی کثیر تعداد گھروں سے باہر نکل آئی اور انہوں نے ٹائر جلا کر جی ٹی روڈ بلاک کردی اور زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا اور پولیس کے خلاف نعرہ بازی کی۔ مقتول کے ورثاءکا کہنا تھا ملزمان نے پولیس کی غفلت اور نااہلی کے باعث قتل و غارت کا سلسلہ شروع کررکھا ہے۔ مظاہرین کے 5 گھنٹے کے احتجاج کے باعث لاہور سے گوجرانوالہ تک جی ٹی روڈ تک گاڑیوں کی لمبی لائنیں لگ گئیں جبکہ متعدد ایمبولینس اور بیرون ملک جانے والے افراد بھی ٹریفک میں پھنسے رہے۔ ایڈیشنل ایس پی شیخوپورہ رانا ممتاز، ڈی ایس پی سی آئی اے امتیاز بھلی، ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر ملک طاہر صدیق کی سربراہی میں تین تھانوں کی پولیس موقع پر پہنچ گئی جنہوں نے مظاہرین سے طویل مذاکرات کے بعد ٹریفک بحال کروائی۔ فیروزوالا سے نامہ نگار کے مطابق مریدکے پولیس نے اشرف بٹ کی ہلاکت کا مقدمہ تین مفرور اشتہاری سگے بھائیوں اعظم، خادم عرف بودی، بشارت اور ان کے اپ سمیت متعدد افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ ملزمان او مقتول پارٹی ایک ہی گاﺅں رہتے ہیں۔ لاہور سے سٹاف رپورٹر کے مطابق آئی جی پنجاب مشتاق احمد سکھیرا نے ناقص کار کردگی کی بناءپر مریدکے سٹی ضلع شیخوپورہ میںدو پولیس افسروں ڈی ایس پی اور ایس ایچ او کی معطلی کے احکامات جاری کئے ہیں۔پولیس ملزمان کو گرفتار نہیں کر رہی تھی گذشتہ روز بھی مخالفین نے اسی خاندان کے ایک اور فرد کو قتل کر دیا جس پر مقتول کے ورثاءنعش لاہور لے آئے اور فیصل چوک میں نعش رکھ کر احتجاج شروع کر دیا۔ پولیس کیخلاف نعرے بازی کی گئی مظاہرین میں ننھے بچوں اور خواتین کی بھی بڑی تعداد موجود تھی احتجاج کے باعث ٹریفک جام ہو گئی۔ آئی جی پنجاب نے نوٹس لیتے فوری طور پر احکامات جاری کر دئیے ہیں۔ آئی جی آفس کے نوٹیفیکشن کے مطابق ڈی ایس پی خالد محمودتبسم اور تھانہ سٹی مریدکے کے ایس ایچ اومحمد حسین کو فوری طور پر سنٹرل پولیس آفس پنجاب لاہور میں رپورٹ کرنے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں۔ آئی جی پنجاب نے دونوں افسروں کے معطلی کے احکامات سرکل میںجرائم کو کنٹرول کرنے میںناکامی اور فرائض کی ادائیگی میں غفلت برتنے پر عوامی شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے کئے۔
ساتواں بھائی قتل