اسلام آباد (آن لائن) سپریم کورٹ نے سابق چیف جسٹس افتخار چودھری کو بلٹ پروف گاڑی فراہم کرنے کے معاملے پر وفاقی حکومت سے 24 گھنٹوں میں جواب طلب کر لیا ہے نے یہ جواب ریاض حنیف راہی ایڈووکیٹ کی درخواست پر طلب کیا ہے ۔ جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے منگل کے روز مقدمے کی سماعت شروع کی تو درخواست گزار ذاتی طور پر پیش ہوئے اور انہوں نے عدالت کو بتایا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے مجھے نہیں سنا اور تین سینئر وکلاء کے کہنے پر جسٹس (ر) افتخار چودھری کو بلٹ پروف گاڑی فراہم کر دی گئی حالانکہ آئینی اور قانونی طور پر وہ یہ گاڑی رکھنے کے مجاز نہیں ویسے بھی اب وہ سیاست میں آ چکے ہیں اور ایک سیاسی جماعت کے سربراہ بھی ہیں اس لئے بطور سابق چیف جسٹس ان کو مراعات اور اس طرح کی گاڑی دی جانا خلاف قانون ہے ، گاڑی واپس لینے کے احکامات صادر کئے جائیں۔ عدالت کے فیصلے کے خلاف انٹراکورٹ اپیل بھی زیر التواء ہے اس پر عدالت نے انٹرا کورٹ اپیل کا سٹیٹس بھی طلب کر لیا اور ریمارکس میں کہا کہ بادی النظر میں اسلام آباد ہائیکورٹ کو گاڑی فراہم کرنے کا حکم جاری کرنے کا اختیار نہیں تھا سماعت آج تک ملتوی کر دی گئی۔
افتخار چودھری کو بلٹ پروف گاڑی فراہمی کیخلاف درخواست وفاقی حکومت سے جواب طلب
Jan 27, 2016