لاہور (وقائع نگار خصوصی+ اپنے نامہ نگار سے) لاہور ہائیکورٹ نے ڈی ایچ اے سٹی میں سولہ ارب کے سکینڈل کے مرکزی ملزم حماد ارشد کی نیب کے جسمانی ریمانڈ کے خلاف درخواست ناقابل سماعت قرار دیکر مسترد کردی۔ دو رکنی بنچ نے درخواست پر سماعت کی۔ ملزم کے وکلاء نے موقف اختیار کیا کہ ہائیکورٹ نے نیب کو حماد ارشد کیخلاف سخت ایکشن لینے سے روکا تھا تاہم ہائیکورٹ کے حکم کے باوجود نیب نے حماد ارشد کو گرفتار کرلیا لہذا ملزم کی گرفتاری اور جسمانی ریمانڈ غیرقانونی قرار دیا جائے، نیب کی طرف سے سینئر سپیشل پراسکیوٹر اور ایڈیشنل ڈپٹی پراسکیوٹر نے موقف اختیار کیا کہ ہائیکورٹ نے ملزم کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی کا حکم دیا تھا۔ عدالت کے حکم کی روشنی میں حماد ارشد کو گرفتار کیا۔ ملزم کیخلاف تفتیش جاری ہے اور بہت سے ٹھوس شواہد سامنے آرہے ہیں، اگر ریمانڈ ختم کیا گیا تو 26 ہزار خاندانوں کے ساتھ ناانصافی ہو گی۔ حماد ارشد کوجسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر آج احتساب عدالت میں پیش کیا جائیگا۔ تفتیشی افسر کی جانب سے ملزم کا عبوری چالان عدالت میں پیش کر کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جائیگی۔