اسلام آباد (خصوصی نمائندہ) سینٹکی قائمہ کمیٹی برائے ہیلتھ ریگولیشنز کی ذیلی کمیٹی نے انسانی اعضا کی پیوندکاری کے لےے علماءکرام کی مدد لینے کی سختی سے مخالفت کردی ہے، کمیٹی کے رکن کا کہنا تھا کہ اعضا کی پیوندکاری میںمولوی مسائل پیداکریںگے، کمیٹی نے ارکان پارلیمنٹ کو اعضا عطیہ کرنے کے لےے تیار کرنے، عوام الناس میں شعور پیدا کرنے کی سفارش کرتے ہوئے اپنے اعضا بھی عطیہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ قائمہ کمیٹی برائے ہیلتھ ریگولیشنز کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس کنوینیر سینیٹر اشوک کمارکی زیرصدارت ہوا ،کمیٹی میں انسانی اعضا کی پیوندکاری کے بل پر بحث کی گئی جبکہ انسانی اعضا کی خریدوفرخت روکنے پر اتفاق کیا گیا۔ ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹر اعظم خان سواتی کے سینٹ کے19 دسمبر2016 کے ہونے والے اجلاس میں متعارف کرائے گئے انسانی اعضا کی پیوند کاری کے ترمیمی بل2016 کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا ۔ ایڈیشنل سیکرٹری نیشنل ہیلتھ سروسز نے ذیلی کمیٹی کو بتایا کہ اس طرح کے پانچ بل زیر غور ہیں۔اس موقع پر ہیومین آرگن ٹرانسپلانٹ کے ایم ڈی سعید اختر نے ذیلی کمیٹی کو تفصیلات سے آگاہ کیا اور کہاکہ ہیومین آرگن ٹرانسپلانٹ ایکٹ میں مذہبی سکالرز کو شامل کیا جائے تاہم سینیٹر میاںعتیق اور اعظم سواتی نے ٹرانسپلانٹ ایکٹ میں مذہبی سکالرز کو شامل کرنے کی سفارش مستردکردی۔ میاں عتیق نے کہا اعضا کی پیوندکاری میں مولوی مسائل پیدا کریںگے یہ کیسے طے ہو گا ٹی وی والا مذہبی سکالر ہو یا مسجد والا امام۔ سینیٹر اعظم سواتی نے کہا ہم خود بڑے سکالر ہیں، بیوروکریٹ اور ڈاکٹر سے بڑے سکالرز کون ہو سکتے ہیں۔ اجلاس میں سینیٹر اشوک کمار نے اپنے اعضا عطیہ کرنے کا اعلان کر دیا تو ایم کیو ایم کے سنیٹر میاں عتیق نے بھی اعضا عطیہ کرنے کی خواہش ظاہرکر دی۔ ایڈیشنل سیکریٹری ہیلتھ سروسز وزیر مملکت ہیلتھ سروسز کی سربراہی میں ایک نگران کمیٹی قائم ہے۔ کمیٹی ان تمام بلز کا جائزہ لے رہی ہے تاکہ ایک جامع قانون سازی کی جاسکے ایڈیشنل سیکرٹری ہیلتھ نے بتایا کہ کمیٹی انسانی اعضا کی پیوندکاری سے متعلق 90 فیصد کام مکمل کر چکی ہے۔ انہوں نے درخواست کی کہ اگر اعظم سواتی اپنا بل واپس لے لیں تو بہتر ہو گا جس پر سینیٹر اعظم سواتی نے بل واپس لینے پر رضا مندی ظاہرکردی۔ اجلاس میں دیگر اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔
سینٹ ذیلی کمیٹی
سینٹ ذیلی کمیٹی میں انسانی اعضا کی خرید و فروخت روکنے پر اتفاق، پیوند کاری پر علما کی رائے لینے کی مخالفت
Jan 27, 2017