اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی + نیوز ایجنسیاں + نوائے وقت رپورٹ) وزیرمملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پانامہ میں اپنی شکست دیکھ کر تحریک انصاف ذہنی اذیت سے دوچار ہے اور پارلیمنٹ میں ہاتھاپائی اسی ذہنی شکست کی نشاندہی کرتی ہے۔ تحریک انصاف نے پارلیمنٹ پر حملہ کیا۔ عمران خان کی ذہنی کیفیت کا اب کوئی علاج نہیں۔ قبل ازیں وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عمران خان کا مو¿قف صبح کچھ اور شام میں کچھ ہوتا ہے۔ مشرف نے حکومت کا تختہ الٹا تو عمران خان بہت خوش تھے۔ عمران خان کے دماغ میں تھا شاید ان کی کوئی لاٹری نکل آئے۔ دھرنا دیکر بھی عمران نے لاٹری نکلنے کا سوچا تھا۔ عمران جمہوریت اور ووٹ کی طاقت پر یقین نہیں رکھتے۔ انکم ٹیکس ریٹرنز کے بعد ثابت ہو گیا کہ مریم وزیراعظم کی زیرکفالت نہیں۔ سعد رفیق نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی کارکردگی سے مخالفین بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔ خواجہ آصف نے کہا کہ جاوید ہاشمی کی داستان سے عمران کی ذہنی کیفیت کا پتہ چلتا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ہسپتال کے نام پر پیسہ جمع کرکے سٹے پر لگایا جاتا ہے۔ سعد رفیق نے کہا کہ پٹیشنرز کا مقصد پانامہ کیس کا فیصلہ کرانا نہیں ہے۔ ہمارے سیاسی مخالفین نے نوٹنکی لگائی ہوئی ہے۔ خان صاحب جلن اور حسد کا شکار نہ ہوتے تو پاکستان زیادہ آگے بڑھ گیا ہوتا۔ وزیرمملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عمران خان نے وزیراعظم کا نام پانامہ لیکس سے جوڑنے کی بہت کوشش کی‘ لیکن آج وزیراعظم کا تعلق پانامہ سے ختم ہو گیا۔ عمران خان سپریم کورٹ سے بھی بھاگنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ عمران خان نے کے پی کے میں کام کیا ہوتا تو آج عوام کا سامنا کرتے۔ محمد زبیر عمر اور دانیال عزیز نے کہا ہے کہ جہانگیر ترین نے ایک ارب 674 ملین کے تحفے بیوی بچوں میں بانٹے‘ وہ تحائف بانٹنے کے ماسٹر ہیں ہم نے عدالت میں ثابت کر دیا کہ مریم نواز زیرکفالت نہیں ہیں۔ التوفیق کیس میں وزیراعظم نوازشریف کا نام نہیں ہے۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار وزیراعظم کا ایف آئی اے نے بیان لیا۔ کسی خاندان کی آج تک اس طرح سکروٹنی نہیں ہوئی۔ 40 سال پرانے ثبوت مانگے جا رہے ہیں۔ عمران خان پاکستان کی سیاست پر کالا دھبہ ثابت ہوئے ہیں۔ وہ خود بیرونی فنڈنگ کا حساب کیوں نہیں دیتے۔ عمران دوسروں کیلئے گڑھے کھودتے ہیں اور ان میں خود ہی گرتے ہیں۔
مسلم لیگ ن