لاہور/ اسلام آباد/ پشاور/ کوئٹہ/ کابل (کامرس رپورٹر+ نامہ نگار+ نامہ نگاران+ ایجنسیاں+ اے ایف پی) وفاقی و صوبائی دارالحکومت سمیت ملک کے کئی علاقوں میں گزشتہ روز بارش کا سلسلہ جاری رہا۔ لاہور، شیخوپورہ اور کامونکے میں چھتیں گرنے اور کرنٹ لگنے سے ماں بیٹے سمیت 4 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے۔ آسمانی بجلی گرنے سے لاہور میں 4 رکشے جل کر تباہ ہو گے، لاہور میں 38 فیڈر ٹرپ کر گئے، اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہائوس کی چھتیں ٹپکنے لگیں۔ ادھر گلگت، بلتستان، آزاد کشمیر، خیبر پی کے اور کوئٹہ میں برف باری کا سلسلہ بھی جاری رہا۔ کابل میں برفباری اور شدید سردی سے 27 بچے جاں بحق ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق باغبانپورہ لاہور کے علاقہ افشاں پارک میں نور محمد کے گھر کی خستہ حال ٹی آر کی چھت زمین بوس ہو گئی ۔ جس سے مکان کی پہلی منزل کے ایک کمرے میں موجود نور محمدکی 43 سالہ بیوی عظمیٰ بی بی اور 14 سالہ بیٹا عاطف نور ملبے تلے دب کر موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے جبکہ 50 سالہ نور محمد شدید زخمی ہوگیا۔ لاہور سے نامہ نگار کے مطابق گجر پورہ کے علاقہ کوٹ خواجہ سعید میں پارکنگ سٹینڈ پر آسمانی بجلی گری جس سے سٹینڈ پر کھڑے 4 رکشوں میں آگ لگ گئی اور رکشے جل کر تباہ ہو گئے تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔ شیخوپورہ سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق مریدکے نارووال روڈ پر شہزاد ٹائون میں بارش کے باعث ایک دکان کی چھت گر گئی جس سے 50 سالہ امانت موقع پر جاں بحق ہو گیا۔ اسلام آباد سے آن لائن کے مطابق مسلسل بارش کے باعث پارلیمنٹ ہائوس کی چھتیں ٹپکنے لگیں، لفٹس خراب ہو گئیں، اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کے چیمبرز سے ملحقہ راہداری میں پانی کھڑا ہوگیا۔ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کے چیمبر کے باہر ایک شخص کی ڈیوٹی لگا دی گئی تھی تاکہ کوئی پارلیمنٹرین گر نہ جائے، خورشید شاہ کے چیمبر میں اہم اجلاس کے بعد شیریں مزاری جب راہداری سے گزرنے لگی تو پارلیمنٹ حکام کی طرف سے متعین اہلکار نے انہیں گرنے سے بچا لیا جس کے بعد شیریں مزاری نے استغفراللہ کا ورد کیا جبکہ شیخ رشید نوید قمر سمیت تمام پارلیمنٹرین کو بحفاظت ہائوس تک پہنچایا گیا۔ لاہور میں بارش کا سلسلہ وقفہ وقفہ سے جاری رہا جس سے لیسکو کے 38 فیڈرز ٹرپ کر گئے۔ فیڈرز کی بحالی کے بعد لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری رکھا گیا۔ دوسری جانب سردی کی شدت میں اضافہ سے گیس کا شارٹ فال مزید بڑھ گیا اور بیشتر علاقوں میں گیس کی بندش کا سلسلہ سارا دن ہی جاری رہا جس کے باعث لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق جمعرات کو آزاد کشمیر، گلگت بلتستان، پنجاب، خیبرپی کے اور فاٹا میں بارش اور پہاڑوں پر برفباری کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہا۔ اسلام آباد اور راولپنڈی میں تیسرے روز بھی بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہا جس کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔ ادھر ہیڈمرالہ کے مقام پر دریائے چناب میں پانی کی آمد میں اضافہ ہو گیا۔ ہیڈ مرالہ اتھارٹی کی جانب سے بتایا گیاکہ پنجاب میں نہر اپر چناب، نہرمرالہ راوی لنک، نہر لوئر چناب اور نہر اپرجہلم کنال کو سالانہ مرمت کے لئے بند کرنے، مقبوضہ جموں کشمیر اور سری نگر میں گذشتہ دو روز سے جاری بارشوں کے باعث دریائے چناب میں ہیڈمرالہ کے مقام پر پانی کی سطح میں اضافہ ہو رہا ہے۔ محکمہ انہار کے مطابق نالہ ایک، نالہ ڈیک، نالہ پلکھو اور نالہ بھیڈ میں بھی پانی کی سطح بلند ہو رہی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 48گھنٹوں کے دوران ملک کے بیشتر میدانی علاقوں میں موسم سرد اور خشک رہیگا تاہم کشمیر، گلگت بلتستان، مالاکنڈ، ہزارہ، راولپنڈی ڈویژن میں چند مقامات پر مزید بارش اور پہاڑوں پر برفباری کی توقع ہے۔ جڑانوالہ کے چک 377گ ب بڈھے دا چک کا رہائشی فاضل علی کھیتوں میں بکریاں چرا رہا تھا اچانک آسمانی بجلی اوپر آ گری جسکے نتیجہ میں محنت کش جھلس کر بری طرح زخمی ہو گیا جس کو طبی امداد کیلئے تحصیل ہسپتال جڑانوالہ سے تشویشناک حالت میں الائیڈ ہسپتال فیصل آباد ریفر کر دیا۔ نارنگ منڈی و گرد و نواح میں دوسرے روز بھی موسلادھار بارشوں سے ندی نالوں میں شدید طغیانی آگئی، سرحدی علاقہ میںکئی مقامات پر مکانوںکی دیواریں گرنے کی اطلاعات ملی ہیں جبکہ مقامی محلہ مظفرآبادکے مکینوں نے جیتوگالہ روڈ پرکئی کئی فٹ پانی کھڑا ہونے اور گھروں میں پانی داخل ہونے پر مشتعل ہوکر انتظامیہ کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ شرقپور اور گردونواح میں وقفے وقفے سے کہیں موسلادھار اور کہیں بوندا باندی کا سلسلہ جاری جبکہ کہیں کہیں ژالہ باری بھی ہوتی رہی بارش میں سرد کی شدت میں اضافہ اور خشک سالی کا خاتمہ ہو گیا۔ شرقپور شریف سے نامہ نگار کے مطابق سردی کی آمد کے ساتھ ہی شہر میں گیس پریشر میں نمایاں کمی واقع ہونے سے اہل علاقہ کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ کوٹ رادھاکشن اور گردونواح کے دیہات میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ نہ ہو سکا جس کی وجہ سے عوام کا شدید پریشانی کا سامنا ہے سخت سردی کے موسم میں بھی بارہ گھنٹے تک غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ جاری ہے۔ ادھر افغانستان میں شدید سرد موسم، شدید برفباری کے سبب سردی لگنے سے 27 بچے جاں بحق ہو گئے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ضلعی گورنر رحمت اللہ حاشر نے بتایا طوفانی برف باری کے باعث ملک بھر میں سردی کی شدت کے باعث صوبہ جوزجان کے ضلع درزاب میں 27 بچے زندگی کی بازی ہار گئے جبکہ بڑی تعداد میں بچے مختلف بیماریوں کے باعث ہسپتالوں میں داخل ہیں۔ لاہور سے کامرس رپورٹر کے مطابق شام نگر اور راج گڑھ کے مکینوں نے گیس کی بندش کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ گزشتہ 15دن سے انکے علاقے میں گیس نہیں آرہی ہے۔ انہوں نے ٹائر جلا کر سڑک بلاک کر دی جبکہ دیگر علاقوں میں لوگوں کو ناشتہ اور کھانا کے لئے ہوٹلوں کا رخ کرنا پڑا یا توانائی کے متبادل ذرائع استعمال کرنے پڑے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق 24 گھنٹوں کے دوران بالائی خیبر پی کے، فاٹا، بالائی پنجاب، اسلام آباد، گلگت بلتستان اور کشمیر میں اکثر مقامات پر وقفے وقفے سے بارش اور پہاڑوں پر برفباری کا سلسلہ جاری رہے گا تاہم آج بروز جمعہ اس میں نمایاں کمی واقع ہو جائے گی۔ جمعہ کے روز سے خیبر پی کے اور پنجاب کے میدانی علاقوں، بلوچستان اور سندھ میں موسم سرد اور خشک رہنے کا امکان ہے تاہم مالاکنڈ، ہزارہ، راولپنڈی ڈویژن، گلگت بلتستان اور کشمیر میں چند مقامات پر بارش اور پہاڑوں پر برفباری ہو سکتی ہے۔گزشتہ روز بارش سے ایک بار پھر واسا کی ناقص کارکردگی کا پول کھل گیا بیشتر سڑکوں مزنگ چونگی، لارنس روڈ، ایم او کالج روڈ، مسلم ٹائون اور دیگر سڑکوں پر پانی کھڑا ہو گیا جب کہ واسا کے اہلکاروں نے اس کا کوئی نوٹس نہ لیا اور نہ ہی پانی کے نکاس کے لئے کوئی آپریشن شروع کیا۔