واشنگٹن (نوائے وقت رپورٹ+ بی بی سی ڈاٹ کام) سابق امریکی وزیر خارجہ میڈلین البرائٹ نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں کے خلاف شدید احتجاج کیا ہے البرائٹ نے کہا کہ مسلمانوں کی رجسٹریشن لازمی قرار دی گئی تو خود کو مسلمان رجسٹرڈ کروائوں گا۔ امریکی سینٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے سربراہ سینیٹر جان مکین نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ جتنے مرضی حکم ناموں پر دستخط کرتے رہیں، قانون اپنی جگہ موجود ہے اور امریکہ میں تشدد کی واپسی نہیں ہو گی۔ ماضی میں سابق صدر اوباما کے خلاف صدارتی انتخاب لڑنے والے ریپبلکن سینیٹر مکین کا یہ بیان ان اطلاعات کے ردعمل میں آیا ہے جن کے مطابق صدر ٹرمپ تفتتیشی پالیسیوں کے جائزے کے لیے ایک صدارتی حکم جاری کرنے والے ہیں۔ صدر ٹرمپ نے امریکی ٹی وی چینل اے بی سی نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ وہ تشدد کرنے پر یقین رکھتے ہیں کیونکہ 'آگ کا مقابلہ آگ سے ہی کیا جا سکتا ہے۔ اس معاملے پر اپنے ردعمل میں واشنگٹن سے جاری کیے گئے بیان میں جان مکین نے کہا کہ جون 2015 میں امریکی سینٹ نے نیشنل ڈیفینس آتھرائزیشن ایکٹ میں ایک ترمیم کی تھی جس میں یقینی بنایا گیا تھا کہ صرف وہی تفتیش کے لیے وہی تکنیک استعمال ہو سکے جس کا ذکر آرمی فیلڈ مینوئل میں ہے اور اس کے نتیجے میں تشدد کی ممانعت کی گئی تھی۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ امریکی فوج کے فیلڈ مینوئل میں تفتیش کے لیے واٹربورڈنگ اور اس جیسے دیگر پرتشدد حربے استعمال کرنے کی اجازت نہیں اور اس مینوئل میں کسی بھی تبدیلی کے لیے ضروری ہے کہ وہ ترمیم لاگو ہونے سے ایک ماہ قبل عوامی جائزے کے لیے پیش کی جائے۔