اسلام آباد (محمد نواز رضا) انڈونیشیا کے صدر جوکو ودودو نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے دوران مسئلہ فلسطین کے بارے میں اظہار خیال کیا لیکن ان کی تقریر میں مسئلہ کشمیر کا کوئی ذکر نہیں۔ انہوں نے دہشت گردی کے خاتمے کا ذکر کیا لیکن خطے کے سب سے اہم مسئلہ کشمیر کو نظرانداز کر دیا جبکہ قومیاسمبلی کے سپیکر سردار ایاز صادق نے اپنے خیرمقدمی کلمات میں مسئلہ کشمیر کی مسلسل حمایت پر انڈونیشیا اور ان کے عوام کا شکریہ ادا کیا۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ ماضی میں انڈونیشیا ہمیشہ مسئلہ کشمیر پر کھل کر پاکستان کے موقف کی تائید کرتا رہا ہے لیکن حیران کن بات ہے کہ پارلیمنٹ سے خطاب کے دوران تمام ایشوز کا ذکر تھا لیکن کشمیر کے مسئلہ کو گول کردیا گیا۔ 1965ءکی جنگ میں صدر سوئیکارنو نے اپنے تمام ہوائی جہاز اور فوج پاکستان کے حوالے کر دئیے تھے۔