شرم کریں قانون شکن اندھے جھونکے میں بھی ہے غم
سچ کے کٹہرے میں اْتریں جْھٹلائیں گے سب موسم!
کورٹ، کچہری، جسٹس‘ وکلاء سب تیرا بھرتے ہیں دم
جتنے گواہ بھی خرید سکو آخرش پڑ جا ئیں گے کم
جھوٹ کی اینٹ تو سستی ہوگی سچ کا برادہ مہنگا تر
چور ، اْچکو ، غنڈ ہ گردو جیت سکو گے کب عالم
اوباش صفت
Jan 27, 2019