فرینکفرٹ (آ ن لائن ) جرمنی کے شہر فرینکفرٹ واشنگٹن میں گزشتہ روز بھارتی قونصل خانوں کے سامنے مظاہرے کئے گئے جس میں مقبوضہ کشمیر کے علاوہ بھارت کی مختلف ریاستوں میں جاری مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف آواز اٹھائی گئی۔ مظاہرین نے مقبوضہ کشمیر، آسام،تربیورہ، ناگالینڈ، سکم اور منی پورہ سمیت مختلف بھارتی ریاستوں میں جاری آزادی کی تحریکوں کے حق میں نعرے لگائے اور بھارتی وزیر اعظم نریندر ا مودی اور بھارتی سکیورٹی فورسز کو ” دہشت گرد“ قرار دیا۔ مظاہرین نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر آسام۔ تری پورہ۔ خالصتان اور کشمیر کی آزادی کے حق میں نعرے درج تھے۔ اقوام متحدہ اور ایمنسٹی انٹرنیشنل سے اپیل کی کہ وہ کشمیر اور بھارت کی مختلف ریاستوں میں جاری حکومتی اور ریاستی مظالم کا نوٹس لیں۔حقوق کی پامالی سے روکنے کےلئے ضروری اقدامات کئے جائیں۔ مظاہرین نے بھارتی فوج اور وزیر اعظم نریندرا مودی کے خلاف نعرے بازی کی اور پاکستان زندہ باد کے ساتھ پاک فوج کی قیادت کے حق میں بھی نعرے لگائے۔ اس موقع پر سکھ کمیونٹی کے سرکردہ رہنماﺅں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی حکومت اور آرمی چیف نے کرتار پورہ راہداری کھول کر بھارت سمیت دنیا بھر میں سکھوں کے دل جیت لئے ہیں جبکہ خود بھارتی حکومت اپنے شہریوں کو حقوق دینے کےلئے تیار نہیں ہے۔
سکھ احتجاج
”بھارتی یوم جمہوریہ“ واشنگٹن فرینکفرٹ میں سکھوں کا بھی احتجاج، پاکستان زندہ باد کے نعرے، کرتارپور راہداری کھولنے پر اظہار تشکر
Jan 27, 2019