لاہور، مظفر آباد، سرینگر (نیوز رپورٹر+ ایجنسیاں) پاکستان، کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیابھر میں مقیم کشمیریوں نے بھارتی یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منایا۔ اس مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں۔ جسکامقصد عالمی برادری کو باور کرانا ہے کہ بھارت کا جمہوری ملک ہونے کا دعویٰ مکمل طور پر گمراہ کن ہے کیونکہ وہ کشمیریوںکو ان کا ناقابل تنسیخ حق، حق خود ارادیت دینے سے مسلسل انکار کر رہا ہے۔ سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے دی تھی۔ مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال کی گئی۔ دکانیں اور کاروباری مراکز بند جبکہ سڑکوں پر ٹریفک معطل رہی۔ بخشی سٹیڈیم سرینگر جہاں یوم جمہوریہ کی سرکاری تقریب کا انعقاد کیا گیا ، کی طرف جانے والے تمام راستے سیل کر دئیے گئے۔ بھارتی فوج نے احتجاجی مظاہروں میں شرکت سے روکنے کیلئے پوری حریت قیادت کو گھروں میں نظر بند کر دیا۔یاسین ملک کو گرفتار کرلیا۔ بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران سرینگر میں 2کشمیری نوجوان شہید کر دیے۔ نوجوانوںکی شہادت پر علاقے کے لوگوں نے سڑکوں پر نکل کر مظاہرے شروع کر دیے ۔ بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے مظاہروں کو منتشر کرنے کیلئے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا تحریک حریت جموںوکشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے کہا بھارت جبر و استبداد کی کارروائیوں کے ذریعے تنازعہ کشمیر کو ہرگز حل نہیں کرسکتا ۔ بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں تین کشمیری نوجوانوں کی شہادت پر ہفتے کو ضلع بارہمولہ میں بھی مکمل ہڑتال کی گئی۔ آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد میں یوم سیاہ کے موقع پر بہت بڑی احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ملک کے کئی علاقوں میں بھی احتجاج کیا گیا اور بھارت سے ناجائز قبضہ ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے بھارتی یوم جمہوریہ کیخلاف ویڈیو پیغام میں کہاہے کہ بھارت71 سال سے کس جواز کے تحت آزادی کا جشن منا رہا ہے۔ بھارت نے پوری مقبوضہ وادی کا حق آزادی چھینا ہوا ہے۔ سرینگر کے کرکٹ سٹیڈیم کے گردونواح میں قائم اونچی عمارتوں پر ماہر نشانہ بازوں کی تعیناتی کے ساتھ ساتھ تقریب کے دوران فوج کے ہیلی کاپٹر بھی نگرانی پر مامور رکھے گئے تھے۔ کشمیر سٹیڈیم وادی میں 26 جنوری کی مختصر تقریب منعقد ہوئی جہاں گورنر کے مشیر خورشید احمد گنائی نے پریڈ پر سلامی لینے کے علاوہ ترنگا لہرایا۔ سرینگر کے سرینگر مہجورنگر علاقے میں بنڈ پر قائم کئے گئے سی آر پی 14بٹالین کے بنکر پر گرینیڈ پھینکا گیا، جو زورداردھماکہ سے پھٹ گیا شوپیاں سے موصولہ اطلاع کے مطابق کیگام میں جنگجو نوجوانوں نے 4بٹالین سی آر پی کیمپ پر پہلے فائرنگ کی پھر گرینیڈ پھینکا فورسز نے بھی زوردار فائرنگ کی ایک پولیس اہلکار اور عام شہری زخمی ہوئے۔ مقبوضہ کشمیر کے ریاستی گورنر ستہ پال ملک نے70 ویں یومِ جمہوریہ پر لوگوں کو مبارکباد ڈیتے ہوئے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے الزام لگایا ہمارا ہمسایہ ملک لگاتار دہشت گردوں کی مدد کر کے ریاست میں امن اور اخوت کے ماحول میں خلل ڈالتا ہے۔ آزاد کشمیر بار کونسل کی کال پر وکلاءنے یوم سیاہ منایا آزاد کشمیر کے مہاجرین نے ریلی نکالی سیاہ پرچم لہرائے مقبوضہ کشمیر انٹرنیٹ سروس بند رکھی گئی۔ بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پرمناتے ہوئے کشمیری رہنماﺅں نے کہاہے کہ بھارت نے کشمیر پر غاصبانہ فوجی قبضہ جما رکھا ہے۔ وہ کشمیریوں کو ان کا بنیادی جمہوری حق دینے پر تیار نہیں اس لیے بھارت کو یوم جمہوریہ منانے کا کوئی حق حاصل نہیں ۔ ان خیالات کا اظہار مختلف سیاسی و سماجی جماعتوں کے رہنماﺅں نے جمو ں و کشمیر لبریشن سیل ‘کشمیر سنٹر لاہورکے زیراہتمام پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما انجینئر مشاق محمود ، مسلم لیگ ن آزاد کشمیر پنجاب کے صدر نصیب اللہ گردیزی ، تحریک انصاف کے رہنما مرزا صادق جرال ، جماعت اسلامی آزاد کشمیر لاہور کے امیر اعجاز احمد کیانی، انچارج کشمیر سنٹر لاہور سردار عظیم سرور، صدر جموں و کشمیر وکلاءمحاذ راجہ شیر زمان ایڈووکیٹ ،صدر مسلم لیگ ن لاہور آزاد کشمیر راجہ شہزاد،چیئرمین آزاد ویلفیئر ٹرسٹ راجہ اطہر، اوورسیز کشمیری رہنما راجہ مہربان ، تاجر رہنما چوہدری عارف ،رہنما پی ٹی آئی فاروق آزاد،سائرہ بانو،راجہ ابرار،خوشحال شاہین، نثار احمد بیگ اور دیگر نے خطاب کیا۔ یوتھ فورم فار کشمیر لاہورکے زیر اہتمام بھارت کے یوم جمہوریہ کے موقع پرکشمیریوں سے اظہار یکجہتی کےلئے پنجاب اسمبلی سے لاہور پریس کلب تک یوم سیاہ ریلی پر نکالی گئی قیادت چیف آرگنائزر طارق احسان غوری نے کی ۔ ریلی میں نوجوانوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی فضا "کشمیر بنے گا پاکستان ،کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے ،یوم جمہوریہ ڈھونگ ہے" کے فلگ شگاف نعروں سے گونجتی رہی۔طارق احسان غوری نے کہا کہ آج بھارت کے یوم جمہوریہ کے موقع پر دنیا بھر میں مقیم کشمیری یوم سیاہ منا رہے ہیں جس کا مقصد کشمیری عوام کے جمہوری حق کو طاقت کے زور پر دبائے رکھنے پر عالمی برادری کو اپنا احتجاج ریکارڈ کرانا ہے۔ 26 جنوری 1950 میں برطانوی راج سے آزادی کے بعد بھارت نے آئین ہند کو حتمی شکل دی۔ یوں ہندوستان دنیا کے نقشے پر پہلی مرتبہ جمہوری ملک کے طور پر سامنے آیا۔ اس دن کو بھارت میں سرکاری سطح پر یوم جمہوریہ کے طور پر منایا جاتا ہے جبکہ مقبوضہ جموں کشمیر کے عوام اور پوری دنیا میں مقیم کشمیری اسے یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں۔ جموں و کشمیر لبیرشن سیل راولپنڈی کے زیر اہتمام بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کے سلسلے میں ایک بڑی احتجاجی ریلی نکالی گئی اس موقع پر فضاءمیں کاکلے غبارے بھی چھوڑے گئے جبکہ مظاہرین نے بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف نعرے درج تھے اس موقع پر مقررین نے کہا کہ لاکھوں کشمیریوں کے قاتل بھارت کو یوم جمہوریہ بنانے کا کوئی حق نہیں ہے ۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ نام نہاد بڑی جمہوریت کا دعویدار بھارت کشمیریوں سے حق آزادی چھین کر کس منہ سے یوم جمہوریہ کی بات کرتا ہے؟ کشمیری عوام کی قربانیاں رائیگاں نہیں جانے دیں گے کشمیریوں کے حق میں آواز بلند کرتے رہیں گے علی امین گنڈا پور کہتے ہیں یوم جمہوریت جیسے ڈراموں سے بھارت دنیا کی آنکھوں میں ھول نہیں جھونک سکتا۔ سلامتی کونسل قرار دادوں پر عمل ہونے چاہئے۔
یوم سیاہ